سی پی ایل سی کے مطابق کراچی میں جون کے مہینے میں مجموعی طور پر پانچ ہزار 288 واردتیں رپورٹ ہوگئیں۔
سی پی ایل سی کی جاری کردہ رپوٹ کے مطابق کار چھیننے کی 24 جبکہ چوری کی 135 وارداتیں رپورٹ ہوئیں صرف اسی کاریں ہی برآمد کی جاسکیں موٹر سائیکل چھیننے کی واردتیں ایک بار پھر 500 سے تجاویز کرگئیں 564 شہریوں کو اسلحے کے زور پر موٹرسائیکلوں سے محروم کردیا گیا۔
موبائل فون چھیننے کے 1433 واقعات شہریوں نے رپورٹ کروائے بھتہ خوری کی چھ وارداتیں پولیس میں رپورٹ ہوئی گھریلو جھگڑے،زاتی دشمنی سمیت چالیس افراد جون میں قتل ہوئے۔
دوسری جانب رواں سال کے دوران ابتک شہر قائد میں قتل و غارت گری، دوران ڈکیتی قتل، اغوا اور بھتہ خوری سمیت اسٹریٹ کرائم کی 30 ہزار سے زائد وارداتیں ہوئی ہیں۔
شہر میں قتل و غارت گری کے دوران ٹارگٹ کلنگ، ذاتی دشمنی اور غیرت کے نام پر 180 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے، جبکہ ڈاکوؤں کی لوٹ مار کے باعث 71 افراد قتل کر دیے گئے ہیں۔