چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا آئینی عدالت ہر صورت بناکررہیں گے، بہترہوگا آئینی عدالت سب مل بیٹھ کر بنائیں،۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نےسندھ ہائیکورٹ بارایسویشن سےخطاب میں کہا قانون سازی، آئین سازی عدالت کےذریعےنہیں ہوسکتی،ہماراعدالتی نظام ٹوٹ چکاہےآج کل عدالت اپنی ذمہ داری پوری کرنےمیں ناکام ہوچکی،۔،آئینی عدالت اس لیےبنائیں گےتاکہ عوام کوانصاف مل سکے،آئینی وفاقی عدالت ضروری اورمجبوری ہے،
مزیدکہا جج اور ادارےکی نیت پرشک کرتےہوکرولیکن میری نیت پرشک نہ کرو،ہم تین نسلوں سےعدلیہ کی مضبوطی کےلیےلڑرہیں ہیں،ہمیں دھمکی دی گئی کہ انیسویں آئینی ترامیم منظورکریں،ہم چارٹر آف ڈیموکریسی پرپوراعمل کرتےہیں،عدالتی ریفارمزکوپوراکرے گیں،قانون سازی اورآئین سازی عدالت کا نہیں پارلیمنٹ کا کام ہے،
بلاول بھٹو نےکہا اگرپاکستان موجوداورطاقت ورہےوہ 73کےآئین کی وجہ سےہے،ہماری تاریخ ہےکہ ہم نے آمر اور آمرانہ دوردیکھا ہے،ہم نےدیکھا کہ کس طریقےسےجج آمرکوکام کرنےدیتاہے،میں اس خاندان اور جماعت سے تعلق رکھتا ہوں جس نےمتفقہ آئین دیا۔ہم تین نسلوں سےآئین سازی کرتےآرہیں ہیں۔