Featuredسندھ

آئینی عدالت ضروری اور مجبوری، نہ بنی تو نقصان ہوتا رہے گا، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عدالتی اصلاحات کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، عدالتی اصلاحات کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

بلوچستان ہاٰئی کورٹ بار میں وکلا سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو نے کہا کہ ہرجگہ سے مقدس گائے کا تصور ختم کرنا ہوگا۔ عدالتی اصلاحات کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ موجودہ چیف جسٹس کے لیے جدوجہد نہیں کررہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ یا جسٹس منصور میں کوئی بھی آکر آئینی عدالت میں بیٹھے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ججز کی تقرری حکومت یا عدالت کو نہیں پارلیمان کو کرنا چاہیے ۔ کیسے کہہ سکتے ہیں آئینی عدالت نہیں مانیں گے؟ جو آئین ہوگا وہ ماننا پڑے گا، اداروں کو سوشل میڈیا کے مطابق نہیں،عوامی امنگوں پر چلنا چاہیے۔ کسی جج میں ہمت نہیں تھی کہ کہتا آمر کے اقدامات غیرآئینی ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ میرے خاندان، جماعت کا سفرعدم اعتماد سے شروع نہیں ہوتا، ہم3 نسلوں سے آگ،خون کے دریاسے جدوجہد کرتے آرہے ہیں کوئی چیزایک دن یاایک سال میں نہیں ہوئی، میثاق جمہوریت کے نتیجےمیں 18ویں ترمیم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ وکلا تحریک میں کہہ رہے تھے ریاست ماں کی طرح ہوگی مگر ریاست بن گئی باپ کی طرح،اس میں بڑا ہاتھ افتخارچوہدری کی عدالت کامائنڈسیٹ ہے، یہ ادارہ پارلیمان میں مسلسل حملہ آور رہا ہے۔ عدالت نے پرویزمشرف کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔ عدالتی تقرری میں تبدیلی کافیصلہ سوچ سمجھ کر کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close