واشنگٹن: اسرائیل پر ایران کی جانب سے کسی قسم کے براہ راست فوجی حملے سے ایران پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ایران نے 200 میزائل سے اسرائیل پر حملہ کیا، حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔
میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی تنصیبات محفوظ ہیں، میزائل حملوں کو روکنے کے لیے اسرائیل کی مدد کی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ حملوں کے دوران اور بعد امریکا اسرائیل رابطے میں رہے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے سے آگاہ ہیں، ایران سالوں سے دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کرتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس مذاکرات کی میز پر نہیں آرہا تھا، حماس کے مذاکرات پر راضی نہ ہونے کی وجہ سے سیز فائر نہیں ہوسکا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ لبنان گزشتہ کچھ عرصے سے عدم استحکام کا شکار ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے، آج کا حملہ اسٹیٹ کی طرف سے اسٹیٹ پر حملہ ہے، ایران نے اسرائیل پر حملے سے پہلے امریکا کو آگاہ نہیں کیا، صورتحال پر خطے میں شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر 400 میزائل داغ دیے جبکہ لبنانی علاقوں سے بھی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔