پی ٹی آئی کے جلسے جلوس کا مقصد دہشت گردوں کو پنجاب ٹرانسپورٹ کرنا ہوتا ہے
اسلام آباد: پی ٹی آئی اپنے جلسے کے ذریعے دہشت گردوں اور غیر قانونی اسلحہ بھی پنجاب سمیت دیگر جگہوں پر اسمگل کرتی ہے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ 100 سے زیادہ افغان باشندے گرفتار ہوئے اور انہوں نے پی ٹی آئی پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جلسے جلوس کا مقصد دہشت گردوں کو پنجاب ٹرانسپورٹ کرنا ہوتا ہے، پہلے بھی ان کے جلسوں میں ایسے لوگ آتے تھے، ان کے جلسوں میں ہمیشہ ایسا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلسے کے ذریعے یہ غیر قانونی اسلحہ بھی بھیجتے تھے، جلسے کے لیے آنے والی گاڑیوں میں اسلحہ لے کر آتے ہیں، یہ جلسے جلوسوں کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ بھی اسمگل کرتے ہیں ۔ ان کے جلسوں کی آڑ میں غیر قانونی مقیم افغان آ رہے ہیں، جو اسلام آباد لاہور میں اسٹریٹ کرائم ہو رہا وہ کیسے ہو جاتا ہے؟ یہی لوگ ہوتے ہیں جو اسلحہ لے کر آجاتے ہیں اور ایسی کارروائیاں کرتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فکر کی بات نہیں شام کے وقت علی امین گنڈا پور سے رابطہ نہیں ہوتا، عام طور پر وہ شام کو غائب ہو ہی جاتے ہیں، صبح تک صورتحال واضح ہو جائے گی کہ سی ایم کے پی کہاں گئے۔
پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ڈائیلاگز نہیں کرسکتے ، پی ٹی آئی والے لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے۔ پی ٹی آئی والے ہمیشہ ملک دشمن ایجنڈے پر ہوتی ہے ، انہوں نے آئی ایم ایف کو خط لکھے، 9 مئی ہوا، اب ملائیشیا کے وزیر اعظم آئے تو پھر ایسا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اب بھی ملک دشمنی ہی کر رہے ہیں۔ ان کا بس یہی ایجنڈا ہے کہ کرپشن کیسی کرنی ، ناچ گانا کیسے کرنا ہے، پی ٹی آئی والے بھارتی وزیر خارجہ کو خطاب کی دعوت دے کر شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں یہ کیا چاہتے ہیں کہ بھارتی وزیر خارجہ آ کر خطاب کرے ؟۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں میں نے خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال پر بریف کیا ، کے پی میں سیکورٹی صورتحال اور منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ لیکن یہ کہا گیا کہ شائد گورنر راج کی کوئی بات ہوئی ہے، آئینی طور پر آپشنز ہمیشہ موجود ہوتی ہیں۔