کوئٹہ: دھماکا جعفر ایکسپریس کی روانگی کے وقت پلیٹ فارم پر ہوا، لاشیں اور زخمی اسپتال منتقل کردے گے
پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس نے 9بجے روانہ ہونا تھا۔ دھماکے کے بعد سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اسپتال میں آپریشن تھیٹر، طبی امداد کے لیے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کو ہنگامی طور پر طلب کرلیا گیا ہے۔
ریلوے اسٹیشن سے لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ایم ایس سول اسپتال کے مطابق جاں بحق افراد میں خاتون بھی شامل ہے۔ ترجمان سول اسپتال کا کہنا ہے کہ دھماکے کے 46 زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ لایا گیا ہے، جہاں انہیں ہرممکن طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کے مطابق ابتدائی طور پر دھماکا خودکش لگ رہا ہے۔ا نہوں نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ دھماکے میں ریلوے پولیس کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں ہیڈ کانسٹیبل غلام رسول جمالی اور ہیڈ کانسٹیبل بھورل خان شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ قابل مذمت ا ور معصوم افراد کو نشانہ بنانے کا تسلسل ہے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کا ہدف اب عام معصوم افراد ، مزدور بچے اور خواتین ہیں ۔ دہشت گرد بالکل قابل رحم نہیں۔دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں ، ان تک بھی پہنچیں گے۔