Featuredخیبر پختونخواہ
ضلع کرم میں قبائل کے درمیان سیز فائر ہوگیا
امن معاہدے کیلئے جرگہ ممبران کے ذریعے عمائدین سے بات کی جائے گی ،ڈی سی
قبائل کے درمیان فائر بندی کے بعد مورچوں پر پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کردیے گئے
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق فائر بندی کے بعد مورچوں سے مسلح قبائل کوہٹا دیا گیا ہے اور پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
ڈی سی نے بتایاکہ راستےکھولنے اورامن معاہدے کیلئے جرگہ ممبران کے ذریعے عمائدین سے بات کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ کوہاٹ ڈویژن کے عمائدین و پارلیمنٹرین امن معاہدے کیلئے ضلع کرم آئیں گے۔
خیال رہے کہ ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملے اور گزشتہ کئی روز سے جاری جھڑپوں میں 130 افراد جاں بحق اور 186زخمی ہوئے۔
ضلع کرم میں بدامنی کے بعد پشاور، پارا چنار مرکزی شاہراہ سمیت آمد و رفت کے تمام راستے بند ہیں اور ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر پر بھی آمد و رفت معطل ہے۔