ہم نے کسی کے پاس نہیں جانا، کسی نے مذاکرات کرنے ہیں تو کریں نہیں تو نہ کریں
ہم مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی ، شبلی فراز
پشاور: حکومت کے مفاد میں ہے کہ اسے باضابطہ مذاکرات کی پیشکش کرنی چاہیے۔
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم کسی سے ڈرنے یا دبنے والے نہیں، ہم نے کسی کے پاس نہیں جانا، کسی نے مذاکرات کرنے ہیں تو کریں نہیں تو نہ کریں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے القادر ٹرسٹ کیس میں کل دیر تک عدالت میں سماعت جاری رہی، عدالت کا وقت 3 یا 4 بجے تک ہوتا ہے، سوال یہ ہے کیوں اتنی دیر تک سماعت جاری رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کو گنجائش سے زیادہ جیلوں میں رکھا ہوا ہے، ہم کسی سے ڈرنے یا دبنے والے نہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے، مذاکرات کےلیے ہم نے کسی کے پاس نہیں جانا، کسی نے مذاکرات کرنے ہیں تو کریں نہیں تو نہ کریں، لگتا ہے حکومت کو مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور ہو رہی ہے، حکومت کے مفاد میں ہے کہ اسے باضابطہ مذاکرات کی پیشکش کرنی چاہیے۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی صورت میں حل نکلتا ہے تو یہ بہتر ہو گا، بانئ پی ٹی آئی کا بیان آیا ہے کہ وہ کچھ دنوں کے لیے سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کر سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران سے بانئ پی ٹی آئی کی ملاقات ہی نہیں کرائی جا رہی، جب تک ان سے ملاقات نہیں ہوگی تب تک کمیٹی کی حدود کا تعین نہیں ہو سکے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب حکومت اپوزیشن کو ہینڈل نہ کرسکے تو ملک کا زیادہ نقصان ہوتا ہے، ملک کے فائدے میں ہے کہ سیاسی استحکام ہو، اسی سے معاشی استحکام جڑا ہے۔