لاہور: کرسمس کا دن خوشی کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کیلیے امید، اطمینان، خوشی اور محبت کا پیغام لاتا ہے
حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت کا دن پوری انسانیت کیلئے مبارک دن ہے ، حضرت عیسیٰ ؑ امن کے شہزادے ہیں، ہمارے نبی کا پیغام بھی محبت اور رواداری ہے لہٰذا ہمیں بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا تاکہ ملک اور دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔
کرسمس کا دن خوشی کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کیلیے امید، اطمینان، خوشی اور محبت کا پیغام لاتا ہے۔
کراچی میں گرجا گھروں، مسیحی افراد کے گھروں اور محلوں میں خصوصی طور پر کرسمس ٹری اور ڈیوڈ اسٹارز آویزاں کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گھروں اور گزر گاہوں کو برقی قمقموں سے بھی سجایا گیا ہے۔
کرسمس کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز منگل کی شب سے شہر کے تمام گرجا گھروں میں دعائیہ تقریبات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ یہ دعائیہ تقریبات سینٹ پیٹرک، ہولی ٹینٹی سمیت شہر کے تمام گرجا گھروں میں جاری ہیں۔
بشپ آف لاہور ندیم کامران نے کہا کہ آج کادن خوشی کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کیلئے امید، اطمینان، خوشی اور محبت کا پیغام لاتا ہے، ہمیں اس پیغام کو عام کرنا ہے، اسے ایک دوسرے کے ساتھ بانٹیں۔
حضرت مسیحؑ نے فرمایا کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبت رکھو، آج ہمارے ارد گرد بہت سارے لوگ لاچار ہیں، بے روزگاری، غربت، بیماری کی وجہ سے لوگوں کے کراہنے کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں، دنیا میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، طاقتور مزید طاقتور ہوتا جا رہا ہے اور کمزور مزید کمزور ہو رہا ہے۔
ہمیں کمزور سے محبت کرنی ہے، ان کی آواز سننی ہے، زخموں پر مرہم رکھنا ہے، ہمیں خدا نے اس لیے دنیا میں بھیجا ہے کہ ایک دوسرے کے مددگار ہوسکیں۔
میں اپنے تمام پاکستانی بھائیوں اور بہنوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ایک دوسرے کے مددگار بنیں، ہم صدر پاکستان، وزیر اعظم ، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ ، سپہ سالار اور فوج کیلئے دعا گو ہیں۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت کا دن پوری انسانیت کیلئے مبارک دن ہے، حضرت عیسیٰ ؑ امن کے شہزادے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قرآن کریم میں اللہ کا حکم اور فرمان ہے کہ تمہارے اور اہل کتاب کے درمیان جو چیزیں مشترک ہیں ان پہ بات کرو، حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت ہمارے لیے بھی عظیم دن ہے۔
سانحہ کرم باعث تکلیف ہے، قرآن کریم میں ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے، ہمیں اپنی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہے۔
آئیں مل کر آگے بڑھیں اور ملک میں بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی پیدا کرکے امن لائیں، ہمیں سمجھنا چاہیے کہ ملک میں امن ہوگا تو ہم آگے بڑھ سکیں گے۔