علیمہ خان کی پارٹی پر اجارہ داری کیلئے کوششیں اور شواہد منظر عام پر
واٹس ایپ پر کی گئی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی اپنے بھائی کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرنے کے شواہد سامنے آگئے ہیں۔
ان واٹس ایپ میسیجز میں علیمہ خان بانی پی ٹی آئی کی جیل میں قید کو سیاسی مقاصد اور پارٹی پر اجارہ داری کیلئے استعمال کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔
علیمہ خان کی ان کے سوشل میڈیا آپریٹر احسن علوی کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات منظر عام پر آگئے، علیمہ خان احسن علوی کے ساتھ پیغامات میں بانی پی ٹی آئی کو پوٹ آف گولڈ سے تشبیہ دے رہی ہیں، علیمہ خان کا احسن علوی کو واٹس ایپ پیغامات میں کہنا تھا کہ ’’ہم کیوں بانی پی ٹی آئی کیلئے جیل میں ایئر کنڈیشن اور بڑا کمرہ حاصل کرکے حالات کو نارمل دکھائیں، لوگوں کو درد محسوس ہونا چاہئے جو فریج، اے سی اور کمرہ پینٹ کروانے سے نہیں ہوگا۔
علیمہ خان نے احسن علوی کو بشریٰ بی بی کے حوالے سے بیانیہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بتائیں کہ بانی پی ٹی آئی کو سزا عدت کیس میں ہوئی کیونکہ بشریٰ بی بی نے اپنی بیٹیوں کو عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا، 7 سال کی قید بمقابلہ بیٹیوں کی عدالت میں دفاع کیلئے غیر حاضریاں۔
واٹس ایپ پیغامات کے اگلے مرحلے میں علیمہ خان نے یہ تاثر دیا کہ وہ مشال یوسفزئی کے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ قریبی اور گہرے تعلقات سے واقف ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ (مشال یوسفزئی) اپنی تین وزارتیں اڈیالہ جیل سے چلاتی ہے کیونکہ وہ کم از کم تین دن سے اڈیالہ جیل میں ہے۔
احسن علوی نے جواباً کہا کہ اس (مشال یوسفزئی) کی اڈیالہ جیل تک رسائی کو محدود کرنا چاہئے، بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کو اس (مشال یوسفزئی) کا نام فہرست میں اب نہیں شامل کرنا چاہئے۔
مشال یوسفزئی اور بیرسٹر سیف کی بانی پی ٹی آئی تک رسائی پر طنز کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ کہ ’’ایکسپریس لین اسٹریٹ ان‘‘، مشال یوسفزئی کا نام کسی بھی فہرست میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔
واٹس ایپ پیغامات میں مشال یوسفزئی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مشیر کو عہدے سے ہٹائے جانے پر خوشی کا اظہار بھی کیا گیا، واٹس ایپ پیغامات کا تیسرا حصہ علیمہ خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان ہے۔
علیمہ خان، شیر افضل مروت کی بیماری کی حالت میں تصویر بمعہ عنوان شیئر کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’گیدڑ افضل خان کی حالت کورونا کی نئی قسم جی ایچ کیو 420 کی وجہ سے تشویشناک ہے‘‘، مروت ہمیشہ اس وائرس کا شکار ہوتا ہے جب بھی بانی پی ٹی آئی احتجاج کی کال دیتا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے طنزیہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس نے یہ ویڈیو بغیر ماسک کے بھیجی ہے، یہ ہے فارم 47 کا قرنطینہ۔
ان واٹس ایپ پیغامات سے ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی دھڑے بندی کا شکار ہوچکی ہے، جس میں موروثی سیاست عروج پر ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اقتدار کے حصول کیلئے کوئی بھی ذریعہ اختیار کرنا پی ٹی آئی کا ٹریڈ مارک بن چکا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ منظر عام پر آنے والے واٹس ایپ پیغامات بھی علیمہ خان کی خود غرض سیاست کا واضح ثبوت ہیں، علیمہ خان چاہتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہی رہے، علیمہ خان کے مطابق جتنا عرصہ بانی پی ٹی آئی جیل میں رہے گا اس کا فائدہ ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی علیمہ خان کے سیاسی سفر کا خاتمہ کردے گی-
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق واٹس ایپ پیغامات سے بانی پی ٹی آئی کے خواتین سے مراسم بھی واضح ہوتے ہیں اور عائلہ ملک کیساتھ بانی پی ٹی آئی کی گفتگو کے منظر عام پر آنے کے بعد مشال یوسفزئی کے حوالے سے علیمہ خان تشویش کا شکار ہیں۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ علیمہ خان پارٹی پر قبضے کیلئے بشریٰ بی بی، شیر افضل مروت اور دیگر پارٹی رہنماؤں کیخلاف سازشیں کرکے کمزور کررہی ہے، علیمہ خان کا ریاستی اداروں کو وائرس سے منسوب کرنا ریاست دشمن بیانیے کا واضح ثبوت ہے۔