لاہور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ حکومت کا سنگین مذاق،وزیر اعلیٰ نے چیک دیا، آدھ گھنٹے بعد واپس لے لیا
سانحہ گلشن اقبال کے متاثرین کو دی جانیوالی امدادی رقم سرخ فتیے کا شکار ہونے لگی، وزیر اعلیٰ کی طرف سے مرحوم امجد کے خاندان کو دیئے گئے دس دس لاکھ کے دونوں چیک ٹی ایم او سمن آباد امتیاز اعوان نے دو منٹ بعد ہی واپس چھین لئے، ضلعی انتظامیہ ناخواندہ خاندان کو قانونی پچیدگیوں میں الجھانے لگی،
لاہور:وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے میانی صاحب احاطہ پیرغفار شاہ کا دورہ کیا اور گلشن اقبال خودکش حملے کے دوران جاں بحق محمد امجد، اسکی اہلیہ زبیدہ بی بی اور بیٹی مومنہ کے جاں بحق ہونے پر صرف دس دس لاکھ کے دو امدادی چیک دیئے، وزیر اعلیٰ جیسے ہی بدقسمت خاندان کی جھونپڑیوں سے نکلے ٹی ایم او سمن آباد امتیاز اعوان نے دو منٹ بعد ہی واپس آکر متاثرہ خاندان کے بچوں سے چیک چھین لئے۔
ٹی ایم او امتیاز اعوان کا موقف ہے کہ امجد نے تین شادیاں کی ہیں، قانونی ورثاء کا تعین ہونے کے بعد چند روز بعد چیک دیئے جائیں گے، متاثرہ خاندان کے موجودہ سربراہ زبیر احمد کا موقف ہے کہ امجد انکا سوتیلا والد تھا، وہ زبیدہ بی بی کے پہلے شوہر سے بیٹے ہیں، زبیدہ بی بی نے امجد کے ساتھ دوسری شادی کی تھی، پہلے شوہر سے رستم اور مومنہ انکی بہن تھی، مومنہ بھی بم دھماکے میں جاں بحق ہو گئی جبکہ سوتیلی بہن عفاف، سنینہ اور فہد زخمی ہوگئے ہیں، زبیر اور رستم نے کہا کہ ٹی ایم او امتیاز اعوان ان کے سوتیلے والد امجد کی تین شادیوں کے حوالے سے جھوٹ بول رہے ہیں، پورا محلہ اور اہل علاقہ گواہ ہیں کہ امجد کی ایک ہی شادی تھی، ٹی ایم او اور ضلعی انتظامیہ کا عملہ رشوت لینے کیلئے مختلف قانونی پچیدگیاں پیدا کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے مطابق جاں بحق ہونے والے فی شخص کے حساب سے انہیں امداد نہیں دی گئی، انہیں صرف امجد اور والدہ زبیدہ بی بی کے جاں بحق ہونے پر دس دس لاکھ کے چیک دیئے گئے تھے جبکہ مومنہ کے جاں بحق ہونے پر کوئی چیک نہیں دیا گیا جبکہ تین بہن بھائیوں کے زخمی ہونے پر بھی کوئی امداد نہیں دی گئی۔ خود کش حملے میں شدید زخمی اٹھارہ سالہ عفاف کا کہنا ہے کہ اگر امدادی چیک انکے سوتیلے بھائیوں کو بھی دیدئے جائیں تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے، اب دونوں بھائی اس کے باپ کے برابر ہیں۔
فیملی قوانین کے ماہر فہد صدیقی ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ حکومت نے جتنی جلدبازی میں متاثرہ خاندان کو امدادی چیک دے کر واپس لئے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف واقعی ہی متاثرہ خاندان کے ساتھ فوٹو شوٹ کروانے گئے تھے، انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق زبیر اور رستم میں سے کسی کے نام پھر بھی چیک بنا جا سکتے ہیں، زبیر اور رستم اپنی والدہ زبیدہ بی بی اور سگی بہن مومنہ کے جاں بحق ہونے پر امدادی چیک لینے کے اہل ہیں جبکہ سوتیلا بہن بھائیوں کیلئے گارڈین سرٹیفکیٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سوتیلے بہن بھائی خود اس بات پر رضا مند ہوں کہ انکے امدادی چیک بھی زبیر اور رستم کو دیدئے جائیں تو پھر گارڈین سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔