ٹیچر کی انتہائی شرمناک حالت، بھرے سکول میں سب کے سامنے طالبہ پر جنسی حملہ
بیجنگ : چین کے ایک ہائی سکول میں دو روز قبل ایک ایسا افسوسناک واقعہ پیش آگیا کہ جس کا تصور کرکے ہی انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔
صوبہ گوانگ شی کے شہر لنگ شان کاﺅنٹی کے تائپنگ ہائی سکول میں دوپہر کے وقت اس وقت کھلبلی مچ گئی جب ایک مرد ٹیچر مکمل طور پر برہنہ ہو کر ایک کمرے سے نکلا اور ایک کلاس روم کے باہر کھڑی ایک طالبہ کو دبوچ کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے لگا۔ طالبہ نے گھبرا کر چیخ و پکار شروع کردی جس پر اردگرد موجود طلبا اور دیگر اساتذہ نے برہنہ ٹیچر کو قابو کر لیا۔ سکول انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس کو بلوالیا جو برہنہ ٹیچر کو تفتیش کے لئے اپنے ساتھ لے گئی۔
لنگ شان کاﺅنٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ برہنہ ہو کر طالبہ پر جنسی حملہ کرنے والے ٹیچر کا نام ”ہو“ ہے۔ اس کے متعلق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ ذہنی امراض کا شکار ہے۔ 2011ءمیں اس ٹیچر کا باقاعدہ طور پر ذہنی علاج بھی ہوتا رہا لیکن دو سال بعد اسے صحت مند قرار دے دیا گیا۔ تائپنگ سکول کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ ٹیچر بظاہر بالکل ٹھیک نظر آتا تھا اور کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ اس طرح کی حرکت کرے گا۔
متعدد طلبا نے شرمناک واقعے کی تصاویر بناکر انٹرنیٹ پر جاری کردیں جس کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ برپاہوگیا۔ سکول میں پڑھنے والے طلبا وطالبات کے والدین نے اس واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے اور ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔