زیر تعمیر پل منہدم: درجنوں افراد ملبے تلے،
ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کے مشرقی علاقے میں گریش پارک کے پاس ایک زیر تعمیر پل گرنے کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 78 افراد زخمی ہو ئے ہیں۔
کولکتہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر سوپریتم سرکار نے مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
کولکتہ میں مقامی صحافی کلپنا پردھان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ پل کے نیچے اب بھی ایک ٹرک پھنسا ہوا جس میں بعض افراد کی لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں اور اس میں کئي لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ امدادی ٹیم نے ملبے کے نیچے سے جمعہ کی صبح ایک اور لاش بر آمد کی ہے
اس دوران این ڈی آر ایف یعنی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور فوج کی ٹیمیں ملبے سے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ امدادی کاررائیاں جمعہ کو دن بھر چل سکتی ہیں۔
کلپنا پردھان کا کہنا تھا کہ بارش کے سبب امدادای کارروائیاں متاثر ہوئی تھیں لیکن بارش رکنے کے بعد اب یہ کام دوبارہ زور شور سے جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جہاں یہ واقعہ پیش آيا ہے وہ تنگ گلیوں اور گنجان آبادی والا علاقہ ہے اس لیے امدادای کاموں کے لیے بڑے کرین لے جانا بہت مشکل ہے اسی لیے امداد اور راحت کے کاموں میں تاخیر ہورہی ہے۔
انڈین ٹیلی ویژن چینلوں پر جائے وقوعہ پر ہونے والی امدادی کاررروائیاں دیکھی جا سکتی ہیں
اس دوران مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی نے اپنا انتخابی دورہ منسوخ کر کے جمعرات کی شام کو جائے حادثہ کا دورہ کیا تھا اور حالات کا جائزہ لیا ہے۔
ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ حادثے کے لیے ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال انتظامیہ کی ترجیح ملبے میں پھنسے لوگوں کو بچانا ہے۔
ممتا بنرجی نے حادثے کے لیے ریاست کی سابقہ بائیں بازو کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت نے سنہ 2009 میں یہ ٹینڈر پاس کیا تھا
شہر کے بڑا بازار نامی علاقے جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے وہ بہت گنجان آباد علاقہ ہے اس لیے متاثرین کی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو دوپہر بعد پہلے ایک زوردار دھماکہ ہوا پھر پل گرنے کی شدید آواز سنائی دی