نیشنل ایکشن پلان: ایک سال میں 334 افراد کو پھانسی
حکومت نے کراچی میں آپریشن سے بھتہ خوری اور دیگر وارداتوں میں واضح کمی کا بھی دعوی کیا۔
قومی ایکشن پلان کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی گئی جس کے مطابق ملک بھر سے 148 مقدمات فوجی عدالتوں میں منتقل کیے گئے جبکہ 334 دہشت گردوں پھانسی دی گئی۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں 2159 دہشت گرد ہلاک اور 1724 گرفتار ہوئے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ کراچی میں بھتہ خوری کے واقعات میں 56 فیصد کمی ہوئی ہےجبکہ کراچی سے 890 دہشت گرد گرفتار کیے گئے، اس کے علاوہ 676 اشتہاری ملزمان، 10462 مفرور ملزمان، 124 اغواء کار، 545 بھتہ خور اور 1834 قاتل بھی گرفتار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں نفرت انگیز تقاریر پر 2337 مقدمات درج کرکے 2195 افراد کو حراست میں لیا گیا، نفرت انگیز مواد رکھنے والی 73 دکانیں بھی سیل کی گئیں۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے لکہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر 9164 مقدمات درج ہوئے جن کی بنیاد پر 9340 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 2452 آلات قبضے میں لیے گئے۔
دہشت گردی کے لیے ہنڈی حوالہ اور دیگر ذرائع سے مالی مدد کے 214 مقدمات درج ہوئے اور 322 گرفتاریاں عمل میں آئیں جبکہ 356.56 ملین روپے برآمد ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 9 کروڑ 83 لاکھ موبائل فون سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کی گئی جبکہ مختلف تنظیموں کی 10 ویبسائٹس اور 933 یو آر ایلز بھی بند بلاک کیے گئے۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان مرتب کیا تھا جس کے تحت نہ صرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ بڑھایا گیا، بلکہ 6 سال سے غیر اعلانیہ طور پر سزائے موت پر عملدرآمد پر عائد پابندی ختم کرکے ملک بھر کی جیلوں میں قید مجرموں کو پھانسیاں دینا شرع کی گئیں۔
اس پلان کے تحت حکومت نے فوجی عدالتوں کو قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں 21ویں ترمیم کو بھی منظور کیا گیا۔