بلوچستان سے تین تشدد زدہ لاشیں برآمد
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایران سے متصل ضلعے کیچ سے اتوار کو تین افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔
ضلع کے ہیڈ کوارٹر تربت میں انتظامیہ کے ذرائع نے لاشیں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لاشیں ہیرونک سے ملیں۔
ذرائع کے مطابق تینوں افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
ان افراد کو ہلاک کرنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں تاہم سکیورٹی افواج نے تین روز قبل ان علاقوں میں سرچ آپریشن کیا تھا۔
کوئٹہ میں 14 جنوری کو فرنٹیئر کور کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ان افراد کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا جو فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔
یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ہیرونک سے ملنے والی لاشیں انھی تین افراد کی ہیں یا دیگر کی۔
قوم پرست جماعت بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے اس حوالے سے میڈیا کو ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق ان میں سے ایک لاش پارٹی کے نائب صدر مقصود بلوچ کی ہے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مقصود بلوچ کو چار روز قبل دوران سفر ہوشاپ سے سیکورٹی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
ادھر افغانستان سے متصل بلوچستان کے دو اضلاع قلعہ سیف اللہ اور پشین سے سیکورٹی فورسز نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کر لیا۔
فرنٹیئر کور کے ترجمان کے مطابق ان میں سے ایک کارروائی پشین کے علاقے کلی کربلا میں کی گئی جہاں سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ دوسری کارروائی قلعہ سیف اللہ کے علاقے نسئی میں کی گئی جہاں سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔