پمز واقعہ سے قبل ملزم کا ہسپتال میں 3 خواتین، طالبہ سے زیادتی کا انکشاف
اسلام آباد : پمز ہسپتال میں زیر علاج بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے ملزم سے ابتدائی تفتیش کے بعد انکشاف ہوا کہ ملزم کے خلاف واقعہ سے قبل ہسپتال میں تین خواتین سے جنسی زیادتی کرنے کی شکایات موصول ہوئیں جبکہ جنسی زیادتی کے حوالے سے ملزم کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں ایک مقدمہ بھی درج ہوا ہے۔
ملزم کے خلاف ہسپتال انتظامیہ کے پاس تین شکایات موصول ہوئیں تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹر پمز عائشہ عیسانی اور وائس چانسلر نے اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ اس نے چار ماہ قبل پمز کے ٹیچنگ ہسپتال میں زیر تعلیم فورتھ ایئر کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی شکایت مذکورہ دونوں افسران کے پاس تحریری طورپر موجود تھی تاہم ان بااثر افسران جو سیاسی گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں نے ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ملزم نے حال ہی میں نجی ہسپتال شفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں تعینات ایک نرس سے شادی کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا۔ ملزم کو پولیس نے گزشتہ روز ہری پور میں واقع اپنے سسرال سے گرفتار کیا تھا۔ دریں اثناءاسلام آباد کی مقامی عدالت نے پمز میں بچی کے ساتھ زیادتی کیس میں گرفتار ملزم کریشن کمار کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی ڈی پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
پولیس نے گرفتار ملزم کو گزشتہ روز ڈیوٹی جج وقاص راجہ کی عدالت میں پیش کیا۔ فاضل جسٹس نے ملزم کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے اسے ہفتے کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔