ملائیشین وزیراعظم کو 68 ارب روپے کیوں دئیے؟ سعودی عرب نے ایسی وجہ بتادی کہ جان کر آپ کا بھی منہ کھلا رہ جائے گا
ریاض: گزشتہ سال سعودی عرب کی طرف سے ملائیشیاءکے وزیراعظم کو 68کروڑ ڈالر(تقریباً68ارب روپے) دیئے گئے تھے جو براہ راست ان کے ذاتی بینک اکاﺅنٹ میں منتقل کیے گئے۔ اس پر ملائیشیاءمیں ہلچل مچ گئی اور وزیراعظم نجیب رزاق پر کرپشن کے الزامات عائد کیے جانے لگے۔ رواں سال جنوری میں ملائیشیاءکے اٹارنی جنرل نے یہ کہہ کر وزیراعظم کو ان الزامات سے بری قرار دے دیا کہ ”وزیراعظم کو یہ رقم سعودی شاہی خاندان کی طرف سے تحفے میں دی گئی تھی۔“ تاہم ان کے خلاف الزامات کا طوفان تھمنے میں نہ آیا۔ اب سعودی عرب کی طرف سے نجیب رزاق کو دی گئی رقم کی ایسی وضاحت سامنے آ گئی ہے کہ کوئی بھی سن کر حیران ہو جائے۔
استنبول میں ایک کانفرنس میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر سے سوال پوچھا گیا کہ ”کیا آپ ملائیشیاءکے وزیراعظم کو دی گئی رقم کی تفصیلات سے آگاہ ہیں؟“ اس پر عادل الجبیر نے جواب دیا کہ ”ملائیشیاءکے وزیراعظم کو دی گئی رقم خالصتاً عطیے کے طور پر دی گئی اور اس کے بدلے میں ملائیشیاءسے کچھ بھی طلب نہیں کیا گیا۔اور ہم اس بات سے بھی مکمل باخبر ہیں کہ ملائیشیاءکے اٹارنی جنرل اس معاملے کی تحقیقات کر چکے ہیں اور وزیراعظم کو بری قرار دے چکے ہیں۔ لہٰذا جہاں تک ہمارا تعلق ہے، یہ معاملہ ختم ہو چکا ہے۔“تاہم سعودی وزیرخارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ ملائیشین وزیراعظم کو یہ رقم کس شخص کی طرف سے دی گئی۔