تنہا رہنے سے امراضِ قلب اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق
ماہرین نے ایک طویل مطالعے کے بعد کہا ہے کہ تنہائی سے فالج اور امراضِ قلب کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور ماہرین نے معاشرے میں ایسے افراد کے ساتھ وقت گزارنے پر زور دیا ہے۔
اگرچہ سست رفتار زندگی، ورزش کا نہ کرنا اور ذہنی پریشانی اور تناؤ وغیرہ سے اسٹروک ( فالج) اور دل کی بیماریاں جنم لیتی ہیں لیکن تنہائی لوگوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے تنہائی کے تین انداز سے اثرات پر بحث کی ہیں جن میں برتاؤ، جسمانی اور نفسیاتی اثرات شامل ہیں۔
برطانوی ماہرین نے اس تحقیق کے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کا بغور جائزہ لیا ہے جن میں سے 4 ہزار سے زائد افراد امراض قلب اور 3 ہزار افراد فالج کا شکار ہورہے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے مطالعے سے معلوم ہوا کہ اگر انسان تنہا اور الگ تھلگ رہتا ہے تو اس سے امراضِ قلب کے خطرات 29 فیصد اور اور فالج کے خطرات 32 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اکیلے رہنے سے نیند میں کمی، ڈپریشن اور انسانی عزم کمزور پڑتا ہے۔ اسی طری انسان سگریٹ نوشی اور دیگر بری عادات میں گرفتار ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تنہائی بلڈ پریشر میں اضافے اور جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو شدید متاثر کرنے کی وجہ بنتی ہے۔ اس کے نتیجے میں اکیلے رہنے والے لوگ قبل از وقت موت سے ہمکنار ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ تنہا لوگوں کے پاس جاکر ان سے بات کرنا اور انہیں دوستانہ ماحول فراہم کرنا نہایت ضروری ہوجاتا ہے تاکہ ان کی زندگی میں کچھ بہتری لائی جاسکے