ناروے کی خاتون وزیرنے تارکین وطن کی مشکل جاننے کیلیے سمندرمیں چھلانگ لگادی
شام سے ہجرت کرنے والے افراد کی مشکلات مسلسل بڑھ رہی ہیں اور ان کے پاس سرچھپانے کا کوئی ٹھکانہ نہیں اور ان کی انہی مشکلات کو حقیقی طور پر محسوس کرنے کے لیے ناروے کی امیگریشن کی خاتون وزیر نے عجیب و غریب طریقہ اختیار کرتے ہوئے ریسکیو کشتی سے عین اس وقت چھلانگ لگادی جب وہ بحیرہ روم کے بیچ و بیچ سفرکررہی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق ناروے کی امیگریشن وزیر سائلوی لستھاگ بحیرہ روم میں یونان کے جزیرے کی طرف امیگریشن کے لیے جاری ریسکیو کا کام معائنہ کرنے روانہ ہوئی تھیں کہ اس دوران انہوں نے اچانک سمندر میں چھلانگ لگادی۔ خاتون وزیر کا کہنا تھا کہ انسان اس طرح بھی تارکین وطن کی مشکلات کا درست اندازہ نہیں لگا سکتا لیکن اس جیسی صورت حال سے گزرکر اسے کچھ اندازہ ضرور ہوجاتا ہے کہ یہ لوگ پانی میں گر کر کس طرح زندگی بچانے کی جدوجہد کرتے ہیں۔
خاتون وزیر نے کہا کہ تارکین وطن جب سمندر میں زندگی کے لیے کوشش کرتے ہیں تو انہوں نے لائف جیکٹ نہیں پہنی ہوتی اس لیے وہ اعتراف کرتی ہیں کہ ان کی مشکلات کا اندازہ ہی نہیں لگایا جا سکتا۔
خاتون وزیر کے اس انداز سے ان کے ملک کے کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اب وہ نابیناؤں کی مشکل جاننے کے لیے آنکھیں بند کرکے دکھائیں گی۔