چوتھے ہم ایوارڈز: ’ دیارِ دل‘ کے لیے دس ایوارڈز
چوتھے ہم ٹی وی ایوارڈز کی یہ تقریب حسبِ روایت مقررہ وقت سےڈھائی گھنٹےتاخیرسے شروع ہوئی اور شب گئے جاری رہی۔
تاہم اس مرتبہ تقریب کا سیٹ اپ اور اس میں پیش کیے جانے والےخاکےاور رقص گذشتہ سال کی نسبت بہت ہی عمدہ معیار کےتھے۔
میزبانی کے فرائض حمزہ علی عباسی اور عائشہ خان نے انجام دیےجبکہ وقتاً فوقتاً واسع چوہدری اور احمد علی بٹ نے بھی میزبانی کی۔ احمد علی بٹ اور واسع چوہدری نے کئی مرتبہ اپنے نئے اور ذومعنی جملوں اور چٹکلوں سے تقریب کی رونق برقرار رکھی اگرچہ نصف شب کے بعد حاضرین کی تعداد میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی تھی۔
تقریب میں پیش کیے جانے والے رقص کی بات کریں تو اداکارہ نور اور سوہائے علی ابڑو نے بہترین پرفارمنس دے کر حاضرین سے داد سمیٹی جبکہ مردوں میں احسن خان نے بہترین رقص پیش کیا۔ اس ضمن میں سب سے بری کارکردگی عروہ اور ماورا حسین کی رہی جن کے رقص اور کپڑوں پر بچوں کے ٹیبلو کا گمان ہورہا تھا۔
مہوش حیات اور ہمایوں سعید کی پرفارمنس کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ انھوں نے پاکستانی فلم کے گانوں پر رقص پیش کیا جبکہ ان کے علاوہ ہر ایک نے صرف بالی ووڈ کےگانوں پر رقص کیا جو اس لحاظ سے عجیب ہے کہ یہ پاکستانی ٹی وی کے ایوارڈز تھے۔ تاہم ہمایوں اور مہوش کوئی خاص اثر نہ چھوڑ سکے۔
حاضرین کی جانب سے سب سے زیادہ داد عاطف اسلم کو ملی جنھوں نے اپنے کئی نغمے پیش کیے اس دوران وہ اسٹیج سے اتر کر حاضرین میں گھل مل بھی گئے۔ تقریب کے دوران اداکار ندیم بیگ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا گیا اور اس موقع پر ہال میں موجود تمام افراد نے کھڑے ہوکر انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔
اگر ایوارڈز کی بات کریں تو دیارِ دل نے جیوری کے چار میں سے تین ایوارڈز اپنے نام کیے جن میں بہترین اداکار (میکائیل ذوالفقار)، بہترین ہدایتکار (حسیب حسن) اور بہترین ڈراما سیریل کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
عوام کے ووٹوں سے منتخب کردہ کیٹیگری یعنی پاپولر چوائس میں بھی دیارِ دل نے سات ایوارڈز اپنے نام کیے جن میں بہترین اداکار (عثمان خالد بٹ) ، بہترین ڈراما سیریل، بہترین سائنڈ ٹریک (یارِ من) بہترین مصنف (فرحت اشتیاق) ، بہترین معاون اداکار (بہروز سبزواری اور علی رحمان) اور سب سے زیادہ پُر اثر کردار (عابد علی) کے ایوارڈز اپنے نام کیے۔ جبکہ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ مایا نے دیارِ دل اور صنم جنگ نے ’الوداع‘ کے لیے جیتا۔
ڈراما سیریل الوداع نے مزید دو ایوارڈز بہترین جوڑی (عمران عباس اور صنم جنگ) اور منفی کردار میں بہترین اداکار (زاہد احمد) اپنے نام کیے جبکہ ڈراما سیریل ’محبت آگ سی‘ نے بہترین اداکارہ (عفت عمر) اور بہترین معاون اداکارہ (سارہ خان) کے ایوارڈز اپنے نام کیے۔
بہترین مزاحیہ اداکار کا ایوارڈ احمد علی بٹ کو مسٹر شمیم کے لیے دیا گیا۔
سوپ کیٹیگری میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ مشترکہ طور پر ریشم اور سارہ خان کے حصے میں آیا اور بہترین اداکار کا ایوارڈ سہیل سمیر کے نام رہا۔
نئے ابھرتے ہوئے اداکاروں کے زمرے میں اس سال فیروز خان اور اقراء عزیز فاتح رہے۔
موسیقی کے شعبے میں گانا ’سجنا‘ نے بہترین گانے اور بہترین میوزک ویڈیو کے دونوں ایوارڈز جیت لیے جو بالترتیب عزیر جسوال اور یاسر جسوال کو دیے گئے۔
اس سال کی فیشن کیٹیگری میں بہترین ماڈل کا ایوارڈ سُنیتا مارشل اور شہزاد نور کے نام رہا۔
پاکستان کی ابھرتی ہوئی فلمی صنعت کو سراہنے کے لیے اس سال فلم ’منٹو‘ ، ’جوانی پھر نہیں آنی‘ اور ’بِن روئے‘ کے اداکاروں کو خصوصی ایوارڈز بھی دیے گئے جن میں ہمایوں سعید، سرمد کھوسٹ، ماہرہ خان ، ثانیہ سعید کے علاوہ ان فلموں کے ڈائریکٹرز کو بھی سراہا گیا۔