ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے حکومت سے مذاکرات کامیاب
پنجاب حکومت نے ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات مانتے ہوئے برطرف کیے جانے والے ڈاکٹر کو بحال کردیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج دوسرے روز بھی جاری تھی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے فیس بک صفحے کے مطابق یہ ہڑتال مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی اور لاہور جنرل اسپتال میں ایک جاں بحق مریض کے لواحقین کے ڈاکٹرز پر تشدد کے خلاف کی جارہی تھی۔ واقعے کے بعد ایک ڈاکٹر کو برطرف بھی کیا گیا تھا۔
حملہ آوروں میں سے کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، تاہم ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے مذاکرات اور برطرف شدہ ڈاکٹر کی بحالی کے بعد ہڑتال ختم کردی۔ اس سے قبل ڈاکٹرز نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ہڑتال کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلانے کی دھمکی دی تھی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹرز کے حقوق کے لیے پنجاب بھر میں متعدد ہڑتالیں کر چکی ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کے دوران سرگودھا اور جنرل اسپتال لاہور میں ایمرجنسی شعبہ اور او پی ڈی کو مکمل طور پر بند کردیا تھا جس سے مریضوں کو خاصی مشکلات اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔