مقابلے میں تین شدت پسند ہلاک، اسلحہ برآمد
رینجرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ رینجرز کو اطلاع ملی کہ سپر ہائی وے پر نادرن بائی پاس کے نزدیک کچھ افراد چھپے ہوئے ہیں، جس پر رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ملزمان نے رینجرز کو دیکھتے ہیں فائرنگ شروع کردی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔
ترجمان کا دعویٰ ہے کہ رینجرز نے مزید نفری طلب کرلی اور علاقے کا گھیراؤ کرلیا۔ ’اس مقابلے کے دوران تین دہشت گرد ہلاک جبکہ چوتھا فرار ہوگیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔‘
رینجرز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی شناخت شمشیر خان، عطاللہ عرف داؤد پٹھان اور ظہیر عرف زفیر کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ ملزمان ٹارگٹ کلنگ، پولیس اور رینجرز پر حملوں اور بھتہ خوری کے علاوہ گینگ ریپ میں ملوث تھے۔
رینجرز ترجمان نے شدت پسند کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے بتایا ہے تاہم اس تنظیم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مقابلے کے دوران رینجرز کا ایک جوان بھی زخمی ہوا۔
دوسری جانب لیاری میں بھی رینجرز نے کارروائی کی ہے۔
ترجمان کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران گل محمد لین میں مقابلے میں گینگ وار سے وابستہ دو ملزم ہلاک ہوگئے جن کا تعلق بابا لاڈلہ گروپ سے تھا۔
ترجمان نے ہلاک ہونے والوں کے نام عدیل عرف رند اور معید ظاہر کیے ہیں اور کہا کہ وہ بھتہ خوری اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث تھے۔
دوسری جانب کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ نے نادرن بائی پاس محمد خان کالونی میں محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا، جس میں دس سے زائد مشتبہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال پولیس اور رینجرز سے مقابلوں میں 696 مشتبہ ملزمان ہلاک ہوئےتھے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ کراچی میں ماورائے عدالت قتل میں اضافہ ہورہا ہے۔