نریندر مودی کی تعلیم اور یوم پیدائش پر تنازع
انڈیا میں فروغ انسانی وسائل کی وزیر سمرتی ایرانی کی ڈگری کے متعلق جس طرح کا تنازع کھڑا ہوا تھا، اسی طرح کا نیا تنازع اب وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیم اور تاریخ پیدائش کے متعلق سامنے آيا ہے۔
اس سلسلے میں گذشتہ سات برسوں کے دوران بہت سے آر ٹی آئی (رائٹ ٹو انفارمیشن) کارکنوں نے گجرات یونیورسٹی سے معلومات کا مطالبہ کیا تھا لیکن انھیں معلومات نہیں مل پائی تھیں۔
جس کے بعد میں مرکزی انفارمیشن کمیشن کی ہدایت پرگجرات یونیورسٹی نے نریندر مودی کی ماسٹرز کی ڈگری کے بارے میں معلومات عام کر دیں لیکن اس کے بعد دو نئے تنازعات کھڑے ہو گئے ہیں۔
اب گجرات کانگریس کی طرف سے یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ نریندر مودی نے گریجویشن کی ڈگری کہاں سے حاصل کی اور ان کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟گجرات کانگریس کے سینیئر لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے
بات کرتے ہوئے کہا: ’کئی سالوں سے گجرات کے آر ٹی آئی کارکن گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ اور ملک کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں معلومات لینے کے لیے کوشاں رہے ہیں، لیکن ہر بار آر ٹی آئی افسر اسے ذاتی معلومات قرار دے کر ٹالتے رہے ہیں۔‘
گوہل نے کہا: ’مرکزی انفارمیشن کمشنر کے حکم کے بعد گجرات یونیورسٹی نے بتایا کہ نریندر مودی نے سنہ 1983 میں پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ لیکن مودی نے ماسٹرز میں داخلے کے وقت گریجویشن سرٹیفیکیٹ کس یونیورسٹی کا دیا، یہ نہیں بتایا جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن میں دیے جانے والے حلف نامے کے دستاویزات کے مطابق نریندر مودی نے 1967 میں میٹرک پاس کیا، سنہ 1978 میں دہلی یونیورسٹی سے بی اے پاس کیا اور 1983 میں گجرات سے ماسٹرز۔ لیکن آج تک کسی نے ان کا گریجویٹ سرٹیفیکیٹ نہیں دیکھا اور اس معاملے میں گجرات یونیورسٹی بھی خاموش ہے۔
گوہل نے ایک اور مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن کمیشن کی دستاویز کے مطابق نریندر مودی کی پیدائش 17 ستمبر 1950 میں ہوئی تھی۔ لیکن جہاں سے مودی نے سکول کی تعلیم حاصل کی، گجرات کے اس ويس نگر کے ایم این سکول کے دستاویز کے مطابق مودی کی تاريخ پیدائش 29 اگست 1949 ہے۔
ان دونوں میں سے مودی کی پیدائش کی کون سی تاريخ صحیح ہے، یہ معلومات نریندر مودی کو ہی دینی چاہییں۔‘
گجرات کے آر ٹی آئی کارکن روشن شاہ نے بتایا کہ وہ سنہ 2013 سے ہی نریندر مودی کی تعلیم اور ان کی آمدنی وغیرہ کے متعلق معلومات حاصل کرنے کی درخواستیں دیتے رہے ہیں، لیکن جواب نہیں ملتا۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سات سالوں میں مودی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے گجرات میں 70 سے درخواستیں دے گئیں۔نریندر مودی کی تاریخ پیدائش کے متعلق گجرات کانگریس کے الزامات کو گجرات بی جے پی کے ترجمان بھرت پنڈیا نے سرے سے مسترد کر دیا ہے۔
بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا: ’ہیلی کاپٹر کی خریداری کے متعلق گھپلے میں کانگریس کی رسوائی کے بعد پارٹی ہائی کمان کی طرف سے گجرات کانگریس پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ ہیلی کاپٹر سکینڈل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے نریندر مودی پر الزام لگائے جائیں اور یہ سب اسی کا نتیجہ ہے۔‘
اس سے قبل انڈیا کے سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ کی تاریخ پیدائش کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تھا۔