تھر پارکر قحط سالی سے موروں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا
تھر میں شدید قحط سالی کے باعث موروں کی اموات کاسلسلہ جاری، رواں سال دو سواگیارہ مور ہلاک ہوئے.
تفصیلات کے مطابق رواں سال شدید قحط سالی سے دو سواگیارہ مور زندگی کی بازی ہارگئے، انسانی جانوں کےضیاء کے ساتھ ساتھ نایاب نسل کے مور اور پرندے بھی مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں.
رواں سال دو ماہ کے دوران دوسوسے زائد مور مختلف دیہاتوں واٹو، کھرک، کیر بارو، صندوق، بپو ہار و میں ہلاک ہوئے جبکہ سیکڑوں مور بیمار ہیں.
محمکہ وائلڈ لائف کی جانب سے تھر کے نایاب نسل کے موروں کی ہلاکت پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، بڑے پیمانے پر بیمار موروں کا علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت علاج کرہے ہیں،
تھرپارکر کےلوگ موروں کو اپنے بچوں کی طرح پالتےہیں اور موروں کی بیماری پر مایوس ہیں.
وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے موروں کی ہلاکت اور بیماری کا نوٹس لیتے ہوئےمحکمہ وائلڈلائف کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ماہر ڈاکٹرز کی ٹیمیں ادویات کےساتھ تھرپارکر روانہ کی جائیں.