سندھ

بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا کھلی دہشت گردی ہے، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

کراچی: فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی مظفر احمد ہاشمی، متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی شاہ ہمدانی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مولانا باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، پاکستان مسلم لیگ ق کے سید طارق حسن، پاکستان تحریک انصاف کے اسرار عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی کے فیصل شیخ ،آل پاکستان سنی تحریک کے مطلوب اعوان قادری، پیر صاحبزادہ شبیر انجم، سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، پائیلر کے صدر کرامت علی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور بیت المقدس شہر اسی طرح فلسطین کا دارالحکومت ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے دہشت گردوں کے حامی اور دہشت گردی کو جنم دینے والے استعماری ممالک کر رہے ہیں کہ جب کا ماضی اور حال سمیت مستقبل تاریک ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ خطے میں مسلسل امریکی و صیہونی سازشوں کی شکست اس بات کا سبب بن رہی کہ اب امریکا اور اسرائیل کھل کر مسلمانان کے شعائر پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا القدس سے متعلق جارحانہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ایک طرف اعلان بالفور کے ایک سو سال مکمل ہونے پر پوری دنیا فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع میں کھڑی ہے، تو دوسری جانب خطے میں امریکی و اسرائیلی مفادات کے لئے سرگرم عمل قوتوں کا خاتمہ ہو رہا ہے، تاہم ایسے حالات میں امریکی صدر نے بالفور کے گناہ پر پردہ پوشی کرنے کی ناکام کوشش بھی کی ہے اور ساتھ ساتھ خطے میں اپنی سیاسی شکست کا اعتراف بھی کرلیا ہے، امریکی صدر کا القدس سے متعلق جارحانہ بیان دراصل اقوام متحدہ کے فیصلوں اور دستور کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف بھی ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان نے ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی اعلی قیادت سے اپیل کی ہے کہ قبلہ اوّل کے دفاع کی خاطر جمعہ کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں اور امریکی صدر کے جارحانہ اعلان کے خلاف سخت احتجاج کئے جائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close