جاسوس لڑکیوں نے بھارتی سفارتکاروں کو راہ فرار پہ مجبور کردیا
نیودہلی: بھارت کی فوج ہو یا خفیہ ایجنسیاں، ان کے متعلق مضحکہ خیز کہانیاں خود بھارتی میڈیا کے منہ سے آپ سنتے رہتے ہوں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب ان کہانیوں میں بھارتی سفارتکاروں کے کردار بھی شامل ہو گئے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں ایک ایسی ہی دلچسپ و عجیب کہانی سنائی گئی ہے، جس کے مطابق پاکستانی خفیہ ایجنسی کے لئے کام کرنے والی تین خوبرو لڑکیوں نے بھارتی ہائی کمیشن کے تین اہلکاروں کو اپنے جال میں بری طرح پھنسا لیا تھا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ جاسوس حسینائیں سفارتکاروں سے حساس نوعیت کی معلومات نکلوانے ہی والی تھیں کہ یہ راز کھل گیا اور بھارتی سفارتکار خوفزدہ ہو کر اپنے ملک واپس بھاگ گئے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس حکام تینوں سفارتکاروں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور اس بات کا امکان نہیں ہے کہ آئندہ انہیں سفارتی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ واپس جانے والے اہلکاروں کا تعلق لینگویج سیکشن سے بتایا گیا ہے اور وہ آفیشل دستاویزات کی ٹرانسلیشن کے کام سے متعلق تھے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان اہلکاروںکو متعدد بار مختلف ہوٹلوں میں پرکشش لڑکیوں نے ملاقات کیلئے بلایا اور غالباً منصوبہ یہ تھا کہ قابل اعتراض حالت میں ان کی ویڈیو بنائی جائے جس کے ذریعے بعدازاں انہیں بلیک میل کر کے حساس نوعیت کی معلومات حاصل کی جائیں۔ رپورٹ میں اسی نوعیت کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2010 ءمیں انڈین ہائی کمیشن کی سیکنڈ سیکرٹری مادھوری گپتا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایک افسر کے عشق میں گرفتار ہو گئی تھی۔ مادھوری نے پاکستانی افسر کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اسے حساس نوعیت کی دستاویزات بھی فراہم کیں، جن میں افغانستان میں جاری بھارتی منصوبوں کی معلومات شامل تھیں ۔ بھارتی حکام کو جب اس معاملے کی خبر ہوئی تو فوری طور پر مادھوری گپتا کو ذمہ داریوں سے الگ کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔