ایپل نے آئی فون سست کرنے پر معافی مانگ لی
نیویارک: ایپل کمپنی نے آئی فون جان بوجھ کر سست کرنے پر صارفین سے معافی مانگ لی۔ گزشتہ ہفتے ایپل کمپنی کی جانب سے جان بوجھ کرآئی فون سست کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس کے فون وقت کے ساتھ ساتھ کارکردگی میں سست ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ایپل کمپنی کے اس اعتراف کے بعد دنیا بھر موجود آئی فون صارفین کی جانب سے کمپنی پر سخت تنقید کی گئی جب کہ ایپل کے نئے اسمارٹ فون کی طلب اور فروخت میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مارکیٹ میں آئی فون کی خریدوفروخت میں کمی کے بعد ایپل کمپنی نے آئی فون صارفین سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 میں ریلیز کیے جانے والے نئے فونز میں بیٹریز تبدیل کی جائیں گی جب کہ آئی فون کی قیمت میں بھی کمی کی جائے گی اور آئی فون میں استعمال ہونے والا سافٹ وئیر (آپریٹنگ سسٹم) آئی او ایس کو بھی اپ ڈیٹ کیا جائے گا جس سے صارفین محسوس کریں گے کہ ان کے فون کی بیٹری پہلے سے زیادہ اچھی اور جاندار ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ یو ایس ٹیک کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ صارفین اب بیٹریز کم قیمت میں تبدیل کرسکیں گے یعنی 79 ڈالرز والی بیٹری کو 29 ڈالرز میں خرید سکیں گے۔
ایپل کمپنی کی یہ معافی اس اعتراف کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے آئی فون6، 6ایس، 7 اورایس ای کی بیٹریز کی رفتار پرانی ہوجانے پر سست اور کم چارج ہونے کا اعتراف کیا تھا جس کے باعث آئی فون بند اور شٹ ڈاؤن ہوجاتےتھے۔
صارفین کاایپل کے اس اعتراف کے بعد کہنا تھا کہ کمپنی یہ سب جان بوجھ کر کرتی ہے تاکہ لوگ پرانے فون کو چھوڑ کر نئے فون خریدیں جب کہ کچھ صارفین نےمستقبل میں آئی فون کی جگہ دیگرکمپنیوں کے اسمارٹ فونز خریدنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ کئی صارفین اور ریٹیلرز نے ایپل پر قانونی چارہ جوئی اور مقدمات کا خیال بھی ظاہر کیا تھا، یہی وجہ تھی کہ آئی فون کے نئے اور جدیدماڈلز کی خریدوفروخت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔
واضح رہے کہ ایپل کمپنی نے یہ اعتراف بھی کیا تھا کہ یہ عمل صارفین کے علم میں لائے بغیر کیا گیا تاہم کمپنی نے کہاتھا کہ اس کا مطلب یہ نہ لیا جائے کہ اس کا مقصد صارفین کو نیا فون لینے پر مجبور کرنا ہے۔ آئی فون نے مزید کہا کہ آئی فون کی صلاحیت میں کمی حفاظتی اقدامات کے تحت کی گئی اگر آئی فون کو وقت کے ساتھ ساتھ سست نہ کیا جائے تو وہ جلدی غیرمتوقع طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتے ہیں یا پھر بار بار بند ہونے کی شکایت سامنے آسکتی ہیں۔