گلگت بلتستان میں دھرنا تیرہویں روز میں داخل، ٹیکس خاتمے کا نوٹیفکیشن ملنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
اسکردو: عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران گلگت بلتستان کی کال پر ٹیکس کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میں احتجاجی علامتی دھرنا تیرہویں روز میں داخل داخل ہو چکا ہے۔ احتجاجی دھرنے کے تیرھویں روز یادگارشہداء اسکردو پر عوام اجتماع سے عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین آغا سید علی رضوی، غلام شہزاد آغا، انجمن تاجران کے رہنماء غلام محمد پاروی، منظور یولتر، نثار قادر ایڈووکیٹ، غلام حیدر، احمد چو شگری، آصف ناجی و دیگر نے کہا کہ ٹیکس ایڈاپٹیشن ایکٹ 2012ء کا خاتمہ ہماری تحریک کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ قانون کے خاتمے کا کریڈٹ حکومت کو نہیں انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کو جاتا ہے۔ بعض حکومتی لوگ کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ لوگ مخلص ہوتے تو تحریک کے آغاز سے قبل ہی ٹیکس قانون کو ختم کرتے، مگر انہوں نے ٹیکس کو واپس لینے کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ ٹیکس سے متعلق کنفیوژن پیدا کرتے رہے۔ وزیراعلٰی اور ان کے حواری آخری وقت تک بند کمروں میں بیٹھ کر ویڈیو پیغامات کے ذریعے عوام کو دھمکیاں دیتے رہے، لیکن عوام ثابت قدم رہے جس کی وجہ سے ان کی تحریک کامیابی کی طرف روں دواں ہے۔
یادگار چوک پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عوام تمام تر تعصبات سے بالاتر ہوکر حقوق کے حصول کیلئے متحد ہوگئے ہیں۔ اب انہیں آپس میں لڑانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ وزیراعلٰی نے عوام کو تقسیم کر کے انہیں حقوق کی جنگ سے دور رکھنے کی مذموم کوشش کی تھی، مگر عوام نے اپنی طاقت کے ذریعے ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے معاملے پر آخری وقت تک لیت و لعل سے کام لیتے رہے۔ مقتدر حلقے اپنا کردار ادا نہ کرتے تو جی بی میں حالات خراب ہو جاتے۔
مقررین نے کہا کہ عوام کی صبر و استقامت کے نتیجے میں ٹیکس مخالف تحریک اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے۔ جب یہ تحریک انجام کو پہنچے گی تو ہم آئینی حقوق کی طرف بڑھیں گے۔ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک دھرنے ختم نہیں کریں گے، جب تک ٹیکس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاتا۔ اگر حکومت چاہتی ہے کہ گلگت بلتستان میں ہم دھرنے نہ دیں تو وہ نوٹیفکیشن جاری کرے، جس دن نوٹیفکیشن جاری ہوگا ہم اپنا دھرنا ختم کریں گے۔