اسلام آباد

82 سے اب تک کے تمام ٹیکس ریٹرنز کا ثبوت موجود، لندن کا پلاٹ ٹیکس دیئے گئے پیسوں سے خریدا: عمران خان

سلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 1982ءسے لے کر اب تک تمام ٹیکس ریٹرنز میرے پاس ہیں، جن پیسوں سے کمپنی خریدی اس کا ٹیکس بھی ادا کیا اور لندن میں خریدا گیا فلیٹ بیچ کر بنی گالہ کی پراپرٹی خریدی۔ دستاویزات لے آیا ہوں، ثبوتوں کے ساتھ صفائی پیش کروں گا۔ وزیراعظم سے کبھی کوئی پلاٹ نہیں مانگا، 21 سالہ کیرئیر میں 2 پلاٹ ملے وہ بھی شوکت خانم کو عطیہ کر دیئے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارلیمینٹ سے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک سے باہر تھا تو کئی الزامات لگائے گئے اور ایک سیاسی جماعت کا لیڈر ہونے کی حیثیت سے یہ میری ذمہ داری تھی کہ پاکستان آ کر اپنی صفائی پیش کروں۔ صرف اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دینے کیلئے مانچسٹر میں فنڈ ریزنگ کی تقریب چھوڑ کر واپس آ گیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں کاﺅنٹی کرکٹ کھیلتا رہا ہوں اور اس دوران جو تنخواہ ملتی تھی اس کا ٹیکس پہلے ہی کٹ جاتا تھا۔ کاﺅنٹی کرکٹ سے کمائے گئے پیسوں سے ہی 1983ءمیں لندن کا فلیٹ خریدا۔ یہ پلاٹ آف شور کمپنی کے نام سے اس لئے لیا کیونکہ اکاﺅنٹنٹ نے کہا تھا۔ آج بھی اگر آپ برطانیہ میں اپنے نام پر کوئی پراپرٹی خریدنے لگیں گے تو اکاﺅنٹنٹ یہ مشورہ دیتا ہے کہ آپ برطانیہ کے شہری نہیں ہیں اس لئے کمپنی کے نام پر پراپرٹی خریدیں کیونکہ جب آپ بیچیں گے تو کیپٹل گین ٹیکس اور دیگر ٹیکس لگیں گے ۔ یہی وجہ ہے کہ اکاﺅنٹنٹ قانونی طور پر کوئی بھی پراپرٹی کمپنی کے نام لینے کا مشورہ دیتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لندن میں جو پلاٹ خریدا وہ کبھی چھپایا نہیں بلکہ کھل کر بتایا اور اس کا ثبوت بھی میرے پاس ہے جب میں نے اپنا پلاٹ ڈکلیئر کیا تھا اور پھر اسی پلاٹ کو بیچ کر بنی گالہ میں پراپرٹی خریدی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک یہ الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ عمران خان نے نواز شریف کو خط لکھ کر پلاٹ مانگا جو سراسر غلط ہے۔ میرے 21 سالہ کرکٹ کیرئیر میں 2 پلاٹ حاصل ہوئے جن میں ایک اس وقت ملا جب ہندوستان سے سیریز جیتی اور اس سیریز میں مین آف دی میچ قرار پایا تھا اور اس وقت وزیراعلیٰ نے یہ پلاٹ دیا تھا جبکہ دوسرا پلاٹ 1992ءکا ورلڈ کپ جیتنے پر ملا اور یہ دونوں پلاٹ ہی شوکت خانم کو عطیہ کر دیا جن کاثبوت موجود ہے اور تاریخیں بھی مل جائیں گی کہ کب عطیہ کئے۔
عمران خان نے کہا کہ اب میں پارلیمینٹ جا رہا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان میں آ کر اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیں گے اور اس کے بعد میں بھی اپنی صفائی پیش کروں گا جس کے بعد میڈیا سے بھی گفتگو ہو گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close