قائد اعظم کی رہائشگاہ کے باہر کچرے کا ڈھیر، انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت
بانی پاکستان کی جائےپیدائش کےسامنےکچراکنڈی بن گئی، حکومت سندھ اور شہری انتظامیہ کو خبر نہ ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی بے حسی کی انتہا ہو گئی،بلدیاتی اداروں کی عدم توجہ کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے۔
کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی جائےپیدائش وزیرمینشن کے سامنے کچرا کنڈی بن گئی۔ تاریخی ورثے کے سامنے کچرے کے ڈھیرسے اٹھنے والی بدبو کوڑے کی نہیں بلکہ معاشرے کی مردہ سوچ کی ترجمانی کررہی ہےقائداعظم کی رہائش گاہ کےباہرگندگی اورکچرے کا پہاڑ کھڑاہوگیا، مگر انتظامیہ کو کسی کاڈر ہے اورنہ ہی کوئی شرم ، کراچی کے علاقے کھارادار میں واقع بانی پاکستان کے گھر کے اطراف لگے گندگی اور کچرے کے ڈھیر حکومت اور سیاستدانوں کی صفائی مہم کا حال بیان کر رہے ہیںشہرمیں کچرے کے ڈھیر پر سیاست چمکانے والے سیاستدان بھی قائد اعظم محمد علی جناح کے گھرکے حال سے بے خبر ہیں
قدیم علاقے میں موجود تاریخی ورثےکے سامنے ہرآتا جاتا کچراپھینکتا رہا۔ رفتہ رفتہ کچرےکا دیو ہیکل پہاڑ بن گیا۔ مگراس کی خبر سوئی ہوئی انتظامیہ کو نہ ہوسکی۔
نامزدمیئرکراچی وسیم اختر نے اسے حکومت سندھ کی نااہلی قراردیا ہے، جبکہ فکس اٹ کےبانی اپناٹریکٹرلیکر پہنچےاوراپنی مدد آپ کےتحت صفائی شروع کردی۔
پاسبان ملت کےساتھ ستم ظریفی یہ کہ تاریخی ورثےکو سنبھالنے کے بجائےکوڑے کرکٹ اور گندگی کی نذرکر دیا گیا۔
کچرےسے اٹھنےوالی یہ تعفن زدہ بدبو کوڑے کی نہیں ہے بلکہ حکمرانوں کی مردہ سوچ کی عکاس ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ان کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نظر نہیں آتی