اب ہم نظام عدل میں اصلاحات لیکر آئیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے عدالتی اصلاحات نہیں ہو رہیں، بتایا جائے نظام عدل میں اصلاحات لانا کس کا کام ہے، اب ہم نظام عدل میں اصلاحات لیکر آئیں گے، پھر کوئی یہ نہ کہے سپریم کورٹ عدالتی دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مارگلہ کے پہاڑوں کی کٹائی کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔
وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے عدالت کو تبایا کہ پہلے 20 سال وفاق کو پنجاب چلاتا رہا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا بچپن گزر چکا ہے اور اب آپ بڑھاپے کی طرف جا رہے ہیں، کہا جاتا ہے عدالتی اصلاحات نہیں ہو رہیں، بتایا جائے نظام عدل میں اصلاحات لانا کس کا کام ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آج تک پارلیمنٹ نے نظام عدل میں اصلاحات کیلئے کتنے قوانین بنائے ہیں، اب ہم نظام عدل میں اصلاحات لیکر آئیں گے، پھر کوئی یہ نہ کہے سپریم کورٹ عدالتی دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے، زبانی کلامی جائیدادیں الاٹ کردی جاتی ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے سی ڈی اے کو قوانین بنانے کا حکم دے دیا۔