پاکستان اور ایران امریکی دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں
تہران: پاکستان اور ایران کے قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات میں اس بات پر زور دیاگیا ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک امریکی دھمکیوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں۔ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق پاکستان کے مشیر سلامتی ناصر جنجوعہ اتوارکی دوپہر تہران پہنچے جہاں انہوں نے سہ پہرسو اچار بجے اپنے ایرانی ہم منصب ایڈمرل علی شمخانی سے ملاقات کی،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،علاقائی صورتحال او ر سرحدی سکیورٹی بہتر بنانے سے متعلق ا مور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سلامتی ادارے کے سربراہ ایڈمرل علی شمخانی نے کہا کہ کسی ملک کو ہتھیاروں کی فراہمی اور دہشتگردی کے ذریعے پاکستان سے تعلقات کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور بالخصوص مشترکہ دھمکیوں سے نمٹنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کو ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمی تعاون کے فروغ اور سنجیدہ حکمت عملی بنانی چاہیے ۔ملاقات کے دوران ایرانی سلامتی کے ادارے کے سربراہ نے امریکی قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کے خلاف امریکہ کی دہری پالیسیوں کی وجہ سے اسلامی ممالک کے مابین امریکہ کیخلاف باہمی تعاون میں توسیع ناگزیر ہے۔
پاکستان کے مشیر سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ مسلمانوں اور اسلامی ممالک میں تنازعات پھیلانے کی غیر ملکی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران کے ساتھ دوطرفہ سکیورٹی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے گا۔جنجوعہ نے کہا کہ ایران مشرقی ایشیا کے خطے میں ایک پر امن، مستحکم اور طاقتور ملک ہے اور ہم اس ملک کے ساتھ مشترکہ اقتصادی، تجارتی اور کاروباری تعلقات کی ترقی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ایران کی نیم سرکاری نیوزایجنسی مہر کے مطابق دونوں عہدیداروں نے امریکہ کی مشترکہ دھمکیوں اور خطرات کے خلاف تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔