دنیا

ٹرمپ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار

امریکہ میں رپبلکن پارٹی کی جانب سے ممکنہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پیانگ یانگ کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے شمالی کوریا کے رہنما سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میں شمالی کوریا کے قائد کم جونگ اُن سے بات کروں گا کیونکہ مجھے ان سے بات کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ایسی ملاقات سیاسی طور پر تنہا ملک شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسی میں اہم تبدیلی لائے گی۔

دوسری جانب ہلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھونڈا پن قرار دیا ہے۔

ہلری کلنٹن کے ایک دوسرے ساتھی نے بھی ٹرمپ کے بیان پر کہا ہے کہ ان کی خارجہ پالیسی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے شمالی کوریا کے بارے میں تبصرے منگل کو خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں سامنے آئے جس میں انھوں نے مشرقی یوکرین میں روسی صدر ولادی میر پوتن کی فوجی کارروائیوں کے بارے میں بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے پوتن کے بارے میں کہا تھا کہ وہ روسی صدر کی عزت کرتے ہیں۔

اس انٹرویو کے دوران ٹرمپ کا شمالی کوریا کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ کم جونگ اُن کے ساتھ آمنے سامنے مذاکرات کریں گے۔

اپنے انٹرویو میں ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ چین پر بھی دباؤ ڈالیں گے۔

دریں اثنا ایک علیحدہ پیش رفت میںمعلوم ہوا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں رواں برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل برطانیہ کا دورہ کر سکتے ہیں۔

سفارت کاروں کو امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا دورۂ برطانیہ رپبلکن پارٹی کے جولائی میں ہونے والے کنوینشن میں پارٹی کی جانب سے انھیں صدارتی امید وار بنائے جانے کے بعد ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کہا تھا ’ممکن ہے کہ برطانیہ کے ساتھ ان کے تعلقات بہت اچھے نہ ہوں۔

اس انٹرویو میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ ان کے ’بہت اچھے تعلقات‘ نہیں ہوں گے۔

ادھر برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون اور لندن کے میئر صادق خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے بیان پر شدید تنقید کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close