حکمرانوں کے ایک مولوی سے پسینے چھوٹ جاتے ہیں، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے حکمران اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ لوگوں سے ان کے گھر ملنے صبح چار بجے جاتے ہیں ایک مولوی آجائے تو ان کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں اور 15 روز تک راستے نہیں کھلتے۔قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات کم ہوتی جارہی ہیں، چاول برآمد کرنے والے برآمد کنندگان اس وقت پریشان ہیں، ایک لاکھ ٹن چاول گوداموں میں پڑا ہے اور پاکستان کے 5 بڑے ایکسپورٹر کو کینیا جیسے ملک نے گرفتار کرلیا ہے، آج کینیا جیسا ملک بھی ہم سے اس طرح کا رویہ رکھ رہا ہے اگر ایسا کسی اور ملک کے شہری کے ساتھ ہوتا تو پوری دنیا میں کہرام مچ چکا ہوتا، اس حوالے سے جب سیکرٹری خارجہ سے سوال کیا تو انہیں اس معاملے کا علم ہی نہیں تھا اور اب وزارت خارجہ کہتی ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن اس سلسلے میں قدم اٹھائے گا۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کی جنگ میں اپنا سب کچھ جھونک دیا لیکن پھر بھی ہمیں دھمکی آمیز بیانات سننے کو ملتے ہیں یہ ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ناکام خارجہ پالیسی کے باعث ہی سب کچھ ہورہا ہے، ملک کے ساتھ کیا ہورہا ہے کوئی بتانے کو تیار نہیں، بین الاقوامی صورتحال بتانے کے لیے کوئی وزیرموجود نہیں ہوتا۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیراعظم چند روز ایوان میں آئے اور اب وہ بھی قائد ایوان کے بجائے وزیراعظم بن گئے ہیں، قصور واقعے سے متعلق ایوان کو کچھ نہیں بتایا گیا، حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ لوگوں سے ڈرتے ہیں اور صبح چار بجے لوگوں کے گھر جاتے ہیں، ایک مولوی آجائے تو ان کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں اور 15 دن تک راستے نہیں کھلتے، اگر ایوان میں بات کرنے کے لیے وفاقی وزرا نہیں آئیں گے تو پھر حکومت کے لیے مشکلات بڑھتی ہی رہیں گی اور پارلیمنٹ کے راستے بھی بند ہی رہیں گے۔