ڈاکٹر شاہد مسعود کا دعویٰ غلط نکلا، ملزم کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں، اسٹیٹ بینک
لاہور: اسٹیٹ بینک نے ملزم عمران کے بینک اکاؤنٹ سے متعلق رپورٹ پنجاب حکومت کی سب کیبنٹ کمیٹی کے حوالے کر دی۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ موجود نہیں، جعلی فہرست کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی سازش کی گئی۔
پنجاب حکومت کی سب کیبنٹ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان، سپیشل برانچ اور دیگر اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ ملزم عمران کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق پنجاب حکومت ساڑھے 4 بجے پریس کانفرنس کریگی جس میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا نمائندہ بھی ویڈیو لنک پر موجود ہوگا۔
اس سے قبل قصور میں زینب سمیت دیگر بچیوں سے درندگی کے واقعات پر تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود پیش نہیں ہوئے۔
خیال رہے گزشتہ روز اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے ملزم عمران علی کے بینک اکاؤنٹس کی فہرست سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا عمران کے 40 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرا دیں، پیر تک 80 اکاؤنٹس کی مکمل معلومات جمع کراؤں گا۔ سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ملزم عمران کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے اور ڈاکٹر شاہد مسعود کی معلومات پر جے آئی ٹی کو تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔
زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے 37 بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ جھوٹا ہونے کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خبریں غلط بھی ہوتی رہتی ہیں، اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ نجی میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ خبر دی ہے لیکن تحقیقات کرنا میرا کام نہیں ہے، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ میری خبر غلط نکلے۔