امریکا نے ریڈیو مشال کی نشریات بحال کرنے کا مطالبہ کردیا
واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں امریکی امداد سے چلنے والے پشتو زبان کے ریڈیو براڈکاسٹر ’ریڈیو مشال‘ کی نشریات بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوئرٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’19 جنوری کو پاکستان کی وزرات داخلہ کی جانب سے ریڈیو فری یورپ /ریڈیو فری لیبرٹی کے ریڈیو مشعال پر لگائی جانے والی پابندی کے حکومتی فیصلے پر امریکہ کو تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے اور ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے ریڈیو مشعال کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لے‘۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزارت داخلہ نے انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کی سفارش پر امریکا کی مدد سے چلنے والے ریڈیو فری یورپ سے منسلک پشتو زبان کے ریڈیو مشال کی نشریات کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق ریڈیو مشال کو ‘پاکستان کے مفادات کے خلاف اور مخالف ایجنسی کے ایجنڈا کی پروی کرتے پروگرام نشر کرتے پایا گیا ہے’۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریڈیو کے ایک پروگرام میں یہ تاثر دیا گیا کہ ‘پاکستان دہشت گردی کا مرکز اور دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پنا گاہ ہے’۔
مذکورہ پروگرام میں ‘پاکستان اپنی اقلیتوں اور پختونوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ریاست ظاہر کیا گیا اور خیبرپختونتخوا (کے پی)، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) اور بلوچستان کے پختونوں کو ریاست سے ناخوش ظاہر کرنے اور عوام کو ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف ابھارنے کے لیے حقائق کو مسخ کردیا گیا’۔
وزارت داخلہ نے رپورٹ کے بعد ریڈیو مشال کی اسلام آباد بیورو کی نشریات کو بند کرنے اور اس کی سرگرمیوں کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ جمہوریہ چیک سے تعلق رکھنے والے ریڈیو فری یورپ نے ابتدائی طور پر اپنی نشریات کا آغاز فاٹا میں 2010 میں ریڈیو مشال کے نام سے کیا تھا جس کا مقصد ‘خطے میں دہشت گردوں کے ریڈیو اسٹیشنز کی تعداد میں اضافے پر متبادل مہیا کرنا تھا’۔
ریڈیو فری یورپ گزشتہ ماہ روس کی جانب سے بیرونی ایجنٹ قرار دیے جانے والے 9 چینلوں میں سے ایک تھا۔