دنیا

ایجپٹ ایئر حادثہ: حقائق منظرِ عام پر لائیں گے

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ جمعرات کو بحیرۂ روم میں ایجپٹ ایئر کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں ایک لمبا عرصہ لگ سکتا ہے لیکن جوں ہی حادثے کے محرکات کا پتہ چلے گا تمام تفصیلات کو منظرِ عام پر لایا جائے گا۔

ایجپٹ ایئر کی پرواز ایم ایس 804 پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے یونان کے جزیرے کیرپاتھوس کے قریب لاپتہ ہوگئی تھی۔ اس میں 66 افراد سوار تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مصر کے صدر نے اتوار کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’طیارہ گرنے کے تمام محرکات کا جائزہ لیا جا رہا ہے ابھی حادثے کی وجہ واضح نہیں ہے۔‘

صدر سیسی کا کہنا تھا کہ ’اس بات سے قطح نظر کہ تحقیاقات میں کتنا وقت لگتا ہے کوئی بھی اس طرح کی معلومات کو چھپایا نہیں سکتا، ہم لوگوں کو حقائق سے آگاہ کریں گے۔‘

مصر کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ضروری ہے کہ اس بارے میں قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

خیال رہے کہ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ طیارے کو حادثہ کیوں پیش آیا تاہم اس سے قبل حادثے کی تحقیقات کرنے والے تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے سے قبل طیارے کے کیبن سے دھوئیں کے الرٹ ملے تھے۔

ایوی ایشن ہیرلڈ کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق طیارے کا سگنل منقطع ہونے سے چند منٹ قبل ٹوائیلٹ اور طیارے کے بجلی کے نظام میں دھوئیں کا پتہ چلا تھا۔

ایوی ایشن ہیرلڈ نے کہا تھا کہ انھیں ایئرکرافٹ کمیونیکیشن ایڈریسنگ اینڈ رپورٹنگ سسٹم (اے سی اے آر ایس) کے ذریعے تین آزاد ذرائع سے یہ تفصیلات ملی ہیں جن کے مطابق ایئر بس اے 320 کے ٹوائیلٹ میں دھواں دیکھا گیا جس کے ایک منٹ بعد دھوئیں کا الرٹ جاری کیا گیا۔

اگرچہ مصری صدر اور تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ابھی حادثے کی وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا لیکن طیارے کو پیش آنے والے حادثے بارے میں مصر کی سول ایوی ایشن کے وزیر نے کہا تھا کہ ’تکنیکی خرابی سے زیادہ دہشت گردی کا ممکنہ خطرہ زیادہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close