راؤ انوار پر مشکوک خودکش حملے کی نئی کہانی سامنے آگئی
کراچی: معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ایک اور کہانی مشکوک نکلی اور مبینہ خودکش حملے میں مرنے والے شخص کے اہلخانہ سامنے آگئے۔ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے 16 جنوری کے روز اپنے قافلے پر خودکش حملے کا دعویٰ کیا تھا اور پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور کے دو ساتھی بھی مارنے کی اطلاع دی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر واقعے کو خودکش حملہ قرار دیا جس کے دوران بکتر بند گاڑی سے کوئی ٹکرایا جس کے بعد دھماکا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق معطل ایس ایس پی راؤ انوار نے مشکوک خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے جس شخص کو حملہ آور قرار دیا اس کی شناخت 34 سالہ گل سعید ولد انعام گل کے نام سے کرلی گئی ہے اور مبینہ خودکش حملے میں مرنے والے کے اہلخانہ لاش لینے پہنچ گئے۔ اورنگی ٹاون کے رہائشی شعیب خان نامی شخص نے سعید کے بھائی ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ان کا بھائی سعید گل دہشت گرد نہیں ڈرائیور تھا، اس کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔
شعیب خان کے مطابق چند ماہ پہلے سعید گل اچانک غائب ہوگیا تھا، وہ سمجھتے رہے کہ بھائی ڈرائیور ہے کسی لمبے روٹ پر نکل گیا ہوگا، سعید گل جب واپس نہیں آیا تو اسے بہت تلاش کیا اور اس کی گمشدگی کی پولیس میں رپورٹ کردی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ورثا کو سعید گل کی لاش کی حوالگی سے انکار کردیا اور ڈی این اے رپورٹ سمیت شناختی کارڈ لانے کا کہا گیا تاہم پولیس کی اجازت کے بغیر سعید گل کی میت لے گئے۔ ذرائع کے مطابق مبینہ حملہ آور گل سعید ایک بیٹے اور ایک بیٹی کا باپ تھا جب کہ اس کے دو بھائی اسکول ٹیچر ہیں۔ دوسری جانب شناخت کئے جانے والے سعید گل کے ساتھ مارے جانے والے دیگر 2 افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔