دنیا

نیو میکسیکو میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کے باہر جھڑپیں

امریکہ کی ریاست نیو میکسیکو میں صدارتی دوڑ میں شامل ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کے باہر ہونے والا احتجاج پرتشدد ہوگیا۔احتجاجی کارکنوں نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اُن پر بوتلیں پھینکی اور اپنی قمیضوں کو جلا کر پھینکا۔

نیو میکسیکو میں منگل کو ہونے والی ریلی میں پولیس نے مظاہرین پر دھوئیں والے گرینیڈ پھینکے جبکہ مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

یاد رہے کے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ میکسیکو کی سرحد پر حفاظتی باڑ بنانا چاہتے ہیں۔امریکی ریاست نیو میکسیکو کو ہیسپنک ریاست کہا جاتا ہے۔

یہ احتجاج اُس وقت شروع ہوا جب منگل کو البکرکی کنونشن سینٹر کے باہر احتجاج کرنے والے افراد اکٹھے ہوگئے۔ انھوں نے بینرز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحریریں درج تھیں۔

جیسے جیسے ریلی شروع ہوئی کنونشن سینٹر کے باہر موجود افراد مشتعل ہونے لگے۔ انھوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور کنونشن سینٹر کے باہر سٹالز پر موجود ڈونلڈ ٹرمپ کی تصاویر والی ٹی شرٹ جلانے کی کوشش کی

البکرکی پولیس نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ پولیس افسران پر بوتلیں اور پتھر پھینکے گئے ہیں اور پتھر پھینک کر کنونشن سینٹر کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں چار ہزار سے زائد افراد موجود تھے اور انھوں نے اس مظاہرے کا جواب اپنے روایتی انداز میں دیا۔

ریلی میں انھوں نے سوال کیا کہ ’اس بچے کی عمر کتنی ہے۔ یہ ابھی تک ڈائیپر پہنتا ہے۔‘ اور کہا کہ ’گھر جاؤ اپنی امی کے پاس۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو میکسیکو کے دورے کا آغاز البکرکی شہر سے شروع کیا ہے۔

نیو میکسیکو کے ریپبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے گورنر نے پناہ گزینوں کے خلاف بیان بازی کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کی اور انھوں نے صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔

گورنر اور ریپبلکن پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں شرکت نہیں کی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close