نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی رونقیں بحال ہونے کا وقت قریب
کراچی: نیشنل اسٹیڈیم کی رونقیں بحال ہونے کا وقت قریب آ گیا اتوار کو شیڈول پی ایس ایل فائنل کی فل ڈریس ریہرسل کا جائزہ لینے کیلیے غیرملکی سیکیورٹی ماہرین ریگ ڈکسن اوربریگیڈیئر رچرڈ ڈینس ہفتے کو کراچی پہنچ رہے ہیں۔ سیکیورٹی ماہرین کے کراچی پہنچنے کے بعد بدھ کو پی سی بی آفیشلز کی آئی جی سندھ سے ملاقات ہونی ہے، دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹرز کی نمائندہ تنظیم کے ایگزیکٹیو چیئرمین ٹونی آئرش نے کہاکہ کہاں ٹی ٹوئنٹی لیگز کھیلنی ہیں یہ کھلاڑیوں کا انفرادی فیصلہ ہوتا ہے، ہم انھیں ماہرانہ مشاورت فراہم کرتے ہیں تاکہ فیصلے سے قبل معلومات کے حصول میں مدد ملے، ہمارے سیکیورٹی ماہرین ان دنوں اس حوالے سے نئی رپورٹ تیارکر رہے ہیں، ان کے مطابق کرپشن کے خطرے سے نبردآزما ہونے کیلیے ہر طرز کی کرکٹ میں انتہائی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، پی ایس ایل میں ہم عالمی سطح پرمربوط اور یکساں اینٹی کرپشن اقدامات دیکھنا پسند کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز 22فروری سے یو اے ای میں ہو رہا ہے، پی سی بی نے فائنل کا انعقاد25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کرنے کا اعلان کیا، البتہ ان دنوں اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام جاری ہے، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے واپسی کے بعد تمام میچزکا انعقاد قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہی ہوا، شہرقائد میں کئی برسوں بعد پہلے بڑے میچ سے قبل اتوار کو فل ڈریس ریہرسل ہونی ہے، اس کا جائزہ لینے کیلیے سیکیورٹی کنسلٹنٹ ریگ ڈکسن اور ریگیڈیئر رچرڈ ڈینس ہفتے کو کراچی پہنچ رہے ہیں۔
ورلڈالیون کے لاہور میں میچز سے قبل بھی ڈکسن نے سیکیورٹی پر مشاورت فراہم کی تھی۔ بدھ کو پی سی بی کے کرنل (ر)اعظم اور ارشد خان کی سیکیورٹی معاملات پر آئی جی سندھ سے بھی ملاقات ہونی ہے۔ دوسری جانب فیکا نے اس وقت ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے، نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے جب فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (فیکا) کے ایگزیکٹیو چیئرمین ٹونی آئرش سے کراچی میں فائنل کا سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ کہاں ٹی ٹوئنٹی لیگز کھیلنی ہیں یہ کھلاڑیوں کا انفرادی فیصلہ ہوتا ہے،فیکا انھیں ماہرانہ مشاورت فراہم کرتی ہے تاکہ فیصلے سے قبل معلومات کے حصول میں مدد ملے،ہمارے سیکیورٹی ماہرین ان دنوں اس حوالے سے نئی رپورٹ تیار کر رہے ہیں۔
پی ایس ایل ٹو میں اسپاٹ فکسنگ کیس سامنے آیا تھا جس کی تحقیقات اب تک مکمل نہیں ہوئیں، کئی کھلاڑیوں کو پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا،اس حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ کرپشن کے خطرے سے نبردآزما ہونے کیلیے ہر طرز کی کرکٹ میں انتہائی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، اس میں دنیا بھر کی ٹی ٹوئنٹی لیگز بھی شامل ہیں، اس ضمن میں کھلاڑیوں کو منفی چیزوں سے دور رہنے کی تعلیم اور آگاہی دینا بہت ضروری ہے۔ ٹونی آئرش نے کہاکہ پی ایس ایل میں ہم عالمی سطح پرمربوط اور یکساں اینٹی کرپشن اقدامات دیکھنا پسند کریں گے۔
تمام ٹی ٹوئنٹی لیگز میں خصوصاً کھلاڑیوں کی ایجوکیشن بہت ضروری ہے۔ فیکا کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے مزیدکہا کہ ٹی 20 لیگزکھیل اور کھلاڑیوں کیلیے بہت مثبت ثابت ہوئی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ایک متوازن عالمی کرکٹ نظام تشکیل پائے جس میں انٹرنیشنل مقابلوں کے ساتھ ایسی لیگز بھی شامل ہوں، اس حوالے سے شیڈول میں ونڈو بھی بنائی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ نئے فیوچر ٹور پروگرام میں تمام ممالک کی ٹی ٹوئنٹی لیگز کے لیے بھی ونڈو رکھی گئی ہیں، البتہ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ اس سے کھلاڑیوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کا جذبہ کم ہو جائیگا، البتہ ٹونی آئرش اس تاثر سے اتفاق نہیں کرتے اور ٹی ٹوئنٹی لیگز کو مفید سمجھتے ہیں۔