تین طلاقوں کو قابل سزا جرم قرار دلانے کیلئے سفارشات تیار کرلیں، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل
اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ بیک وقت تین طلاقوں کو قابل سزا جرم قرار دلانے کیلئے سفارشات تیار کرلی ہیں۔ برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ سفارشات جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا تیار کردہ بل وزارت قانون کو بھیجا جائے گا اور وہ اس پر سزا تجویز کرے گی۔
قبلہ ایاز کا کہنا تھا بیک وقت تین طلاقوں کی ممانعت کی جائے گی اور یہ قابلِ سزا جرم ہو گا۔ ‘ہم اس پر بل تیار کر رہے ہیں جو وزارت قانون کو بھیجا جائے گا اور وہ اس پر سزا تجویز کرے گی۔ بیک وقت تین طلاقوں کی ممانعت کی جائے گی اور یہ قابلِ سزا جرم ہو گا۔ اس سوال پر کہ کیا بیک وقت تین طلاقیں دینے کی صورت میں طلاق ہو جائے گی تو قبلہ ایاز نے کہا کہ طلاق تو ہو جائے گی تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ عدالت میں قاضی کرے گا۔
قبلہ ایاز نے گذشتہ سال نومبر میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ یہ کونسل سنہ 1962ء میں اس وقت کے فوجی صدر ایوب خان کے دور میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے قیام کا مقصد حکومت کے ایسے قوانین کی توثیق کرنا تھا جو قرآن و سنت کے مطابق ہوں اور وفاق اور صوبائی اسمبلیوں کو اسلام کے مطابق سفارشات دینا تھا۔ اسلامی نظریاتی کونسل ماضی میں عائلی قوانین خاص طور پر خواتین سے متعلق متنازع بیانات اور سفارشات کی وجہ سے زیرِ بحث رہی ہے۔ اس کونسل کے سابق سربراہ محمد خان شیرانی کو اپنے بیانات کی وجہ سے خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اپنے بیانات میں انھوں نے کہا تھا کہ خواتین کو ہلکا مارا پیٹا جا سکتا ہے، بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر نو سال ہونی چاہیے اور مردوں کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔