دنیا

ٹرمپ کی جنسی ویڈیو چھپانے کے لئے روسی ہیکر کو 10 لاکھ ڈالر کی پیشکش

نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جنسی ویڈیو، مالیاتی اسکینڈل اور دیگر حساس معلومات پر مشتمل مواد چوری کرنے والے روسی ہیکر کو مواد واپس کرنے یا ضائع کرنے کے عوض 10 لاکھ ڈالر کی پیشکش کی گئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریک اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک روسی ہیکر نے امریکی خفیہ ایجنسی  سی آئی اے کے قبضے سے ایسا مواد چوری کرلیا ہے جس میں ناصرف ایجنسی کی حساس معلومات تھیں بلکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرمندگی کا باعث بننے والی ویڈیوز بھی شامل تھیں، واقعے کے بعد سی آئی اے سربراہ مائیک پومبیو اور دیگر افسران و عہدیداران کے مابین سخت اختلافات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے چوری کئے گئے سافٹ ویئر اور دیگر مواد کو تشہیر سے قبل واپس لانے کے لئے کوشاں ہے،  ایجنسی شیڈو بروکرز کی مدد سے معلومات واپس لانے کے لئے خطیر رقم دینے کے لئے تیار ہے اور اس نے روسی شہری کو 10 لاکھ ڈالر دینے کی پیشکش بھی کی ہے جس میں سے 1 لاکھ ڈالر کی رقم بطور پہلی قسط ادا کی جاچکی ہے، تاہم سی آئی اے یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ روسی ہیکر چوری کی گئی معلومات کی واپسی کی خود سے کیا قیمت مانگتا ہے۔  جب کہ ہیکر کا نام عالمی سائبر مافیا میں شامل کرکے اسے مغربی یورپ سے نکل جانے اور دوبارہ واپس نہ آنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے، اس حوالے سے ایک رپورٹ آن لائن میگرین انٹرسیٹ نے بھی شائع کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق روسی ہیکر کی جانب سے بھی متعدد بار یہ دعویٰ سامنے آچکا ہے کہ  اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شرمندہ کر دینے والی ان کی کچھ ویڈیوز چوری کی ہیں۔ ان میں ٹرمپ کی ایک جنسی ویڈیو، مالیات اسکینڈل اور کچھ دیگر حساس معلومات شامل ہیں۔

دوسری جانب امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ترجمان ڈین بویڈ نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو خیالی اور فرضی کہانی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی روسی ہیکر کو ایک لاکھ ڈالر کی رقم ادا نہیں کی گئی۔ تاہم ہم  2017 میں کمپیوٹر ہیک کرنے والے ایک سافٹ ویئر کو واپس لانے کے لیے کوشاں ہے۔

واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کی جانب سے ڈیزائن کیے گئے اس طرح کے سافٹ ویئر کو گذشتہ برس آن لائن معلومات کی چوری اور کمپیوٹر سسٹم کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پروگرام ایک روسی ہیکر کے ہاتھ لگ گیا جس کی مدد سے خود ’سی آئی اے‘ کے پاس موجود حساس معلومات چوری ہوگئی تھیں، روسی ہیکرنے بعد ازاں وہ سافٹ ویئر فروخت کرنے کی کوشش کی تو اس کے خریداروں میں سی آئی اے بھی شامل ہوگیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close