پاکستان میں 5 سال کے دوران 17,862 بچوں سے جنسی زیادتی کا انکشاف
اسلام آباد: قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے سترہ ہزار سے زائد واقعات پیش آئے۔ بچوں پر تشدد کے مقدمات میں صرف ایک سو بارہ مجرموں کو سزا ہوئی، پچیس مجرموں کو سزائے موت اور گیارہ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک بھر میں بچوں سے زیادتی کے واقعات سے متعلق رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔
وزارت انسانی حقوق نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ نجی تنظیم سے حاصل کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق، پانچ سال میں بچوں سے زیادتی کے سترہ ہزار ہزار سے واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ لڑکیوں سے زیادتی کے دس ہزار چھ سو بیس واقعات رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران پولیس کے پاس زیادتی کے تیرہ ہزار دو سو سڑسٹھ واقعات رپورٹ ہوئے، وزارت انسانی حقوق کے مطابق، بچوں پر تشدد کے مقدمات میں صرف ایک سو بارہ مجرموں کو سزا ہوئی، پچیس مجرموں کو سزائے موت اور گیارہ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، باقی ملزمان کو قید کی سزائیں ہوئیں۔
وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز تارڑ نے کہا کہ ملک میں بچوں سے متعلق قوانین موجود ہیں لیکن عملدرآمد نہیں ہوتا، پولیس کی ناقص تفتیش اور عدالتی نظام کی کمزوریاں اہم مسائل ہیں، رکن قومی اسمبلی آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ قومی کمیشن برائے حقوق اطفال تاحال فعال نہیں ہوا، کمیشن کی تشکیل کے لیے پنجاب اور سندھ نے اپنے ارکان کے نام ہی نہیں دیے، دونوں صوبوں سے نام آنے پر ہی کمشن کی تشکیل ہو گی۔