وزارت خزانہ نے سستاجاپانی قرضہ ردکرنے کی تردید کردی
اسلام آباد: وزارت خزانہ ریونیو و اقتصادی امور نے جاپان کی جانب سے سستا قرضہ فراہم کرنے کی پیشکش کو مسترد کرنے سے متعلق شائع ہونے والی ایک خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں ہے۔
منگل کو جاری ایک وضاحتی بیان میں وزارت کے ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی منفی رپورٹنگ پاکستان کے لیے معاونت بڑھانے کے خواہاں ہماری دوطرفہ شراکت داری کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گی۔ ترجمان نے کہا کہ جاپان گزشتہ 6 دہائیوں سے زائد عرصہ سے پاکستان کے بڑے ترقیاتی پارٹنرز میں شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق، پاکستان جاپان کی جانب سے قرضے، گرانٹ اور تکنیکی معاونت کی صورت میں اقتصادی امداد کی بڑی قدر کرتا ہے، اس وقت تعلیم، صحت، توانائی، انفرااسٹرکچر، ماحولیات، سیکیورٹی اور پانی کے شعبوں میں 20 سے زائد ایسے منصوبے ہیں جن کے لیے قرضے اور گرانٹس حکومت جاپان کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان جاپان کے ساتھ ترقیاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلیے جاپان پاکستان پالیسی ڈائیلاگ 15 فروری کو طے تھا، اس حوالے سے تیاریوں کے لیے بین الوزارتی اجلاس بھی منعقد کیے گئے جن میں پرائم منسٹر کے سینئر افسر نے بھی شرکت کی۔ ترجمان نے کہا کہ جاپانی وفد کے سربراہ کی فیملی میں ایمرجنسی کی وجہ سے ڈائیلاگ ملتوی ہوا ہے، اس حوالے سے نئی تاریخوں کا اعلان باہمی اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔