الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کرلی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سینیٹ ٹکٹ اس شخص نے جاری کیے جو نااہل ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کسی پارلیمینٹیرین کو چور اچکا نہیں کہا، مفروضے پر مبنی سوالات کررہے تھے، الحمداللہ اور ماشاء اللہ کے لفظ اپنی لیڈر شپ کے لیے استعمال کیے۔ ہم نے کہا تھا ہماری لیڈر شپ اچھی ہے، قانونی سوالات پوچھ رہے تھے تاہم کسی وضاحت کی ضرورت نہیں اور نہ وضاحت دینے کے پابند ہیں۔ ان سوالات پر جو ردعمل آیا وہ قابل قبول نہیں۔ بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ نیلسن منڈیلا کی اہلیہ نے پارٹی اور تحریک چلائی، نیلسن منڈیلا نے بعد میں اہلیہ کو طلاق دے دی لیکن اہلیہ نے نہیں کہا کہ مجھے کیوں نکالا۔ بابر اعوان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ آج شام بتائیں گے کہ مختصر فیصلہ سنانا ہے یا فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، شیخ رشید اور جمشید دستی سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف نااہل ہیں اور وہ پارٹی صدر نہیں بن سکتے۔