مصری عدالت نے اخوان المسلمین كے رہنما کو عمر قید کی سزا سنادی
مصری عدالت نے اخوان المسلمین كے رہنما سمیت 35 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی، انہیں جولائی دو ہزار تیرہ میں صدر مرسی کی حکومت ختم ہونے کے بعد پر تشدد واقعات میں ملوث ہونے پر سزا دی گئی ہے۔
اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع کو پہلے ہی دیگر مقدمات میں موت اور قید کی سزا دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب عدالت نے 48 افراد کو تین سے 15 سال قید کی سزا سنائی جبکہ 20 افراد کو بری کر دیا، حکام نے 2013 میں فوج کی جانب س مرسی سمیت اخوان المسلمون کے رہنماؤں اور ہزاروں ارکان کو گرفتار کیا، جس میں سے دیگر افراد نے اپیل کی اور رہائی حاصل کی جبکہ سینکڑوں افراد کو موت کی سزا سنائی گئی۔
عدالت نے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع سمیت دیگر افراد کو اسماعلیہ میں سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکورٹی فورس کے درمیان تصادم میں ملوث ہونے پر سزا سنائی، جس میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
مرسی حکومت کے خاتمے کے بعد حامیوں نے احتجاجی کیمپ لگا کر مظاہرے شروع کردیئے، جس کے بعد ملک پر تشدد واقعات سے لرز اٹھا، اگست 2013 میں پولیس نے ہزاروں حامیوں کو تصادم کے دوران ہلاک کیا۔
مرسی اخوان المسلمون کے سینئر رہنما ہے اور حسنی مبارک کے دور اقتدار کے خاتمے کے بعد 2011 میں مصر کے پہلے آزادانہ طور پر ہونے والے الیکشن میں صدر منتخب ہوئے۔