اسلام آباد

عائشہ گلالئی کا اپنی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق خاتون رہنما اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے اپنی نئی سیاسی جماعت بنانے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے سینیٹ انتخابات میں سرمایہ داروں کو ٹکٹ دیئے ہیں۔

انہوں نے اپنی سابقہ جماعت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں کرپٹ لوگ آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’قوم کےمسائل سے سیاستدانوں کا کوئی لینا دینا نہیں، عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہوں، عوام بھی عدلیہ کےساتھ ہیں‘۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سربراہ اور سابق وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف شیخ مجیب الرحمان بن رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کےدفاع میں لوگوں کو لڑوارہے ہیں۔

عائشہ گلالئی نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’چیف جسٹس صاحب جو عدلیہ کو گالیاں دے، اسے جیل میں ڈال دیں‘۔

خیال رہے کہ 16 فروری کو عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انہیں اور ان کے والد کو فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی شرط پر سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کے خلاف بات کرنا میری نظر میں غداری کے برابر ہے، اور نواز شریف عمران خان سے بھی زیادہ خطرناک شخص ہیں۔

یاد رہے کہ یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

عائشہ گلالئی کا کہنا تھا، ’میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا، پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

انہوں نے پارٹی چیئرمین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’عمران خان پر مغربی ماحول کا اثر ہے، وہ شاید پاکستان کو انگلینڈ سمجھتے ہیں اور پاکستان میں مغربی ثقافت لانا چاہتے ہیں، ان کا اپنی عادتوں پر کنٹرول نہیں اور وہ غلط ٹیکسٹ میسجز کرتے ہیں۔‘

عائشہ گلالئی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھی الزامات لگاتے ہوئے انہیں صوبے کا ڈان قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ عائشہ گلالئی وزیر نے جنوبی وزیرستان میں انسانی حقوق کی کارکن کی حیثیت سے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے 2012 میں پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اور 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) سے خواتین کی خصوصی نشست سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔

اس سے قبل عائشہ گلالئی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کا حصہ بھی رہ چکی ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close