دنیا

یوٹوپین خواب دیکھنا چھوڑ دیں‘

ورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو یورپ سے متعلق شکوک و شبہات پر قابو پانے کے لیے ہر چیز مثالی ہونے کے اپنے خوابوں کو ترک کر دینا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ سرحدوں کی از سر نو حد بندی کرنے اور بینکوں کی یونین بنانے جیسے عملی اقدامات کرنے پر توجہ دیں۔

ڈونلڈ ٹسک نے خبردار کیا کہ اگر برطانیہ یورپی یونین سے الگ ہوجاتا ہے تو ’اس کے ڈرامائی نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔‘

انھوں نے برسلز میں تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’یورپی اقتصادیات کے لیے اس سے برا امکان اور کوئی نہیں ہوسکتا کہ غیر آزاد خیال سیاسی طاقتیں کامیاب ہوں، چاہیے ان کا تعلق بایاں محاذ سے ہو یا دائیں محاذ سے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر حال میں اس صورت حال سے بچنا ہی ہوگا

اس سے قبل دی ارگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ نے کہا تھا کہ اگر برطانیہ یورپی یونین سے الگ ہوجاتا ہے تو معاشی نکتۂ نظر سے اس پر سخت ترین منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اس بیان کے تناظر میں ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین میں برقرار رکھنے کے لیے ایک بار پھر سے یہ اپیل کی ہے۔

اس سے قبل عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا تھا کہ اگر برطانیہ نے یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں ووٹ دیا تو معاشی ترقی پر منفی اثرات پڑیں گے۔

آئی ایم ایف نے یہ بات برطانیہ کی معاشی حالت پر رپورٹ میں کہی ہے۔

مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین چھوڑنے سے برطانیہ میں خاصے وقت کے لیے غیر یقینی صورت حال پیدا ہو جائے گی۔

اس دوران سپین کے وزیراعظم مرینو رجوائے نے بھی خبردار کیا ہے اگر برطانیہ اس ماہ کے آخر میں ہونے والے ریفرنڈم کے ذریعے یورپی یونین سے نکل جاتا ہے تو اس سے برطانوی عوام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

میڈرڈ میں اپنی ایک تقریر کے دوران انھوں نے کہا کہ اس سے برطانوی عوام کو دنیا میں معاشی اعتبار سے خوش حال علاقے میں آزادانہ آمد و رفت کا جو حق حاصل ہے وہ اسے کھو دیں گے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت سپین میں تقریباً تین لاکھ برطانوی شہری رہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close