نواز لیگ نے آزاد امیداروں سے وفاداری کا حلف لینے کی منصوبہ بندی کرلی
مسلم لیگ ن ہارس ٹریڈنگ کے خدشے کے پیش نظر سینیٹ انتخابات میں آزادحیثیت سے حصہ لینے اپنے ارکان سے وفاداریاں تبدیل نہ کرنے اور جیتنے کے بعد پارٹی میں واپسی کی حلف پر یقین دہانی لے گی۔ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے والے کل 105 امیدواروں میں سے 21 نواز لیگ کے ارکان ہیں جو اب آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ لیگی قیادت کو خدشہ ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے آزادانہ امیدواروں کی وفاداریاں خریدی جا سکتی ہیں اسی تناظر میں نوازشریف نے ان سے حلف پر وفاداری نہ بدلنے کی یقین دہانی لینے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں انھوں نے حال ہی میں پنجاب ہاؤس اسلام آباد اور جاتی امراء میں اجلاس منعقد کئے گے جن میں راجہ ظفرالحق کو ٹاسک دیا گیا کہ وہ جلد تمام آزاد امیدواروں کو جاتی امراء میں اکٹھا کریں۔ ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ظفرالحق نے آزاد امیدواروں کو بلا کر یقین دہانی لینے کی تردید کی اور کہا کہ لیگی امیدواروں کی نامزدگی نوازشریف نے کی تھی۔ اگرچہ پارٹی کو سینیٹ الیکشن سے روک دیا گیا لیکن یہ کوئی مسئلہ نہیں، آزاد امیدواروں کی نواز لیگ کی بنیادی رکنیت ہے اور ان میں سے زیادہ تر آزمودہ ساتھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق امیدواروں کو نواز لیگ کے وفادار رہنے پر دیگر فوائد کی پیشکش بھی کی جائیگی۔ نواز لیگ کے ایک سینیٹر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں خصوصاً پیپلز پارٹی پرکشش مراعات کے عوض نواز لیگ کے آزاد امیدواروں کی وفادریاں تبدیل کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیگی قیادت نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پارلیمانی رہنماؤں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ارکان سے رابطے کر کے یہ یقینی بنائیں کہ سینیٹ انتخابات صرف پارٹی کے نامزد (آزاد) امیدواروں کو ہی ووٹ دیں۔ وزیراعظم خود بھی آزاد امیدواروں کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔