سینیٹ انتخابات کی تیاریاں مکمل، ضابطہ اخلاق جاری
تمام ووٹر ایک ہی راستے سے پولنگ اسٹیشن جائیں گے اور کسی کے لیے کوئی خاص راستہ مختص نہیں ہوگا۔ پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لانے پر مکمل پابندی ہوگی، بیلٹ پیپر اور ووٹ کی رازداری کو یقینی بنانا ہوگا، بیلٹ پیپرپولنگ اسٹیشن سے باہر لے جانے پر مکمل پابندی ہوگی، بیلٹ پیپر کو خراب کرنے، جعلی بیلٹ پیپر استعمال کرنے پر کارروائی ہوگی۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ کے دوران ریٹرننگ افسر کو مجسٹریٹ درجہ اول کے تحت اختیارات حاصل ہوں گے، کسی بھی قسم کی بےقاعدگی یا بدنظمی پر آر او انتخابی عمل معطل کر سکے گا، ریٹرننگ افسر کو سمری ٹرائل کرکے فوری سزا سنانے کا حق حاصل ہوگا، وہ غیر متعلقہ شخص کو بیلٹ پیپر دینے پر فوری سزا سنا سکتا ہے، اس کے علاوہ ریٹرننگ افسرکو بیلٹ پیپر منسوخ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ اور 6 ماہ سے 2 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن مجازہے کہ جرمانہ اور قید کی سزا ایک ساتھ سنا سکے۔